کوئٹہ (ہمگام نیوز) غیر سرکاری تنظیم ہارڈ بلوچستان میں خواتین اور معذور افراد سے ملازمتوں میں امتیازی سلوک کے خاتمے اور معاشرے میں انہیں ان کا حق دلانے کیلئے آگاہی مہم چلائے گی، یہ بات ہارڈ بلوچستان کے پروگرام منیجر ضیا بلوچ نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر زہرہ کنول، شریفہ، عنایت اللہ و دیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے خواتین اور معذور افراد زیادہ مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں، بلوچستان میں ملازمتوں کے حصول میں خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس ضمن میں ہارڈ بلوچستان ، خواتین اور معذور افراد پر مشتمل ملازمتوں میں امتیاز کے خاتمے کے گروپ کے تحت یکساں حقوق ٹرسٹ کے تعاون سے خواتین کیساتھ ملازمتوں میں امتیازی سلوک کیخلاف آگاہی مہم چلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مہم کے حوالے سے حکومتی اداروں، ارکان اسمبلی، خواتین، معذور افراد، ذرائع ابلاغ، سیاسی و سماجی، مذہبی اور سول سوسائٹی کیساتھ مباحثہ کرکے انہیں آگاہی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ انڈکس رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا میں خواتین کی ترقی و تحفظ کے حوالے سے 153 ممالک کی فہرست میں 151 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
اسی طرح پاکستان میں معذور افراد کو بھی نظر انداز کیا جاتا ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2017 کی مردم شماری کے فارم میں انہیں شامل نہیں کیا گیا تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے نوٹس کے بعد انہیں شامل کیا گیا مردم شماری کے مطابق پاکستان میں معذور افراد کی تعداد ایک ملین سے کم ہے 1998 کی مردم شماری کے مطابق معذور افراد کی آبادی 3.2 ملین تھی۔
جبکہ بلوچستان میں معذور افراد کی آبادی ایک لاکھ 46 ہزار 421 تھی جن میں ایک لاکھ 17 ہزار 971 افراد کا تعلق دیہی جبکہ 28 ہزار 450 افراد شہری علاقوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے دوران خواتین اور معذور افراد کیساتھ امتیازی برتاو میں مزید تیزی آئی اور ان کیساتھ جنس ، صنف ، مذہب ، برادری زبان اور رنگ و نسل کی بنیاد پر سلوک روا رکھا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہارڈ بلوچستان صوبے میں خواتین اور معذور افراد کیساتھ ملازمتوں میں امتیازی سلوک کے خاتمے اور ان کو ان کا حق دلانے کیلئے قومی و بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے ارکان صوبائی اسمبلی ، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں ، سیاسی و سماجی اور مذہبی رہنماوں سمیت سول سوسائٹی کیساتھ بات چیت کرکے مزید آگاہی مہم چلائے گی۔