کرگان ( ھمگــام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق مغربی مقبوضہ بلوچستان میں کرگان بندرگاہ پر قابض ایرانی نیول گارڈ کے اہلکاروں نے دھاوا بول دیا اور بلوچوں کی 4 کشتیاں ضبط کرنے کے علاوہ رہائشی علاقے میں فائرنگ کرکے مقامی بلوچ رہائشیوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز 3 نومبر بروز اتوارعلی الصبح ، کرگان بحریہ کے اہلکاروں نے ایک کشتی پر حملہ کیا اور مویشیاں لیجانے والے اس کشتی کے تمام مویشیوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا اور صبح سویرے ہونے تک اس علاقے میں نیول گارڈز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔
نیوی کے اہلکاروں نے بھونڈے انداز میں الزام لگاتے ہوئے کہاکہ یہ کشتیاں پیٹرول کی اسمگلنگ کے لئے استعمال ہو رہی تھی اور انہوں نے مویشیوں کے کاروبارکو بھی غیر قانونی قرار دیا۔
یہ واقعہ ، جو صبح 5:37 بجے پیش آیا ، بندرگاہ کے قرب و جوار میں بسنے والی بلوچ آبادیوں میں سخت خوف و ہراس پھیلادیا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ کرگان شہر میں پہلے نیوی کے اہلکاروں نے ایک افسر سفاری موگدام کے کمانڈ پر مویشیوں کی چار گاڑیوں پر حملہ کیا جبکہ یہ گاڑیاں مویشیاں بندرگاہ کی طرف لے جا رہی تھیں فائرنگ کے نتیجے میں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اسی نوعیت کے ایک اور واقعہ میں نیوی گارڈز کے اہلکاروں نے ساحل سمندر کے قریب لنگرانداز چار افراد کی کشتیاں جلا دیں۔ جو ان مقامی افراد کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ میرین کور اور نیوی کے اہلکاروں نے چند ماہ پہلے اسی بندرگاہ پر یہ جواز پیش کرتے ہوئے حملہ کر دیا کہ یہاں سے ایرانی تیل اور مویشیوں کی سمگلنگ ہوتی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔
ـ
اس طرح کے حملوں کے نتیجے میں حالیہ برسوں میں ساحلی علاقے میں بلوچ شہریوں کی ایک بڑی تعداد جانبحق اور زخمی ہوئے ہیں۔