انٹرنیٹ (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق ایمازون، ریڈٹ اور ٹویچ جیسی دنیا کی متعدد معروف ویب سائٹس تک رسائی منگل کو معطل ہوگئی تھی، جن کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔ اس دوران صارفین کچھ عرصے کے لیے بی بی سی، گارڈین اور فنانشل ٹائمز سمیت دیگر خبروں کی ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ برطانوی حکومت کی ویب سائٹ جی او وی ڈاٹ یو کے – gov.uk بھی آف لائن ہو گئی ہے۔
متاثرہ ویب سائٹس تک رسائی کی کوشش کے جواب میں یہ پیغام موصول ہو رہا تھا: ‘ایرر 503 سروس غیر دستیاب (Error 503 Service Unavailable )۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس کا تعلق کلاؤڈ کمپیوٹنگ سروس فراہم کرنے والی کمپنی فاسٹلی سے ہو سکتا ہے، جو دنیا کی کئی معروف ویب سائٹس کو یہ سروس فراہم کرتی ہے۔ فاسٹلی کے فیچر ایج کلاؤڈ کے ذریعے ویب سائٹ تک رسائی آسان بنائی جاتی ہے اور لوڈنگ کا وقت مختصر ہوجاتا ہے۔ اس سے انٹرنیٹ ٹریفک کی بھی نگرانی کی جاتی ہے اور مختلف مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے۔ فاسٹلی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مواد کی فراہمی کے لیے نصب کونٹیٹ ڈیلیوری نیٹ ورک (سی ڈی این) سے متعلق تحقیقات کر رہا ہے۔ ان ویب سائٹس کی بحالی کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔
یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ مسئلہ مقامی سطح پر سامنے آیا جس سے یورپ اور امریکہ میں مختلف مقامات پر صارفین کے لیے مشکلات پیش آئیں۔ کلاؤڈ کمیوٹنگ کی ایک دوسری کمپنی ایمازون ویب سروسز نے بھی ماضی میں ایسے مسائل کا سامنا کیا ہے۔ اس سے یہ سوال جنم لیتا ہے کہ انٹرنیٹ انفراسٹرکچر محض کچھ کمپنیوں کے ہاتھوں میں کیوں ہے۔ اس کا مطلب ہے جب بھی ان کے ہاں مسائل پیدا ہوتے ہیں تو بڑے پیمانے پر صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سائبر سکیورٹی ماہر جیک مور نے کہا ہے کہ اس سے ان بڑی ہوسٹنگ کمپنیوں کی اہمیت نمایاں ہو جاتی ہے اور اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ کس کی نمائندگی کرتی ہیں۔