ہمگام (دز آپ) ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے اندر ایران کے ہاتھوں بلوچ قوم کے خلاف انسانی حقوق کی پائمالیوں کی کہانی بہت پرانی ہے، جس میں ایرانی قابض ریاست کے مختلف ادارے کئی طریقوں سے بلوچ قوم کی نسل کشی سمیت انسانی حقوق کی پائمالیوں میں ملوث ہیں۔
اسی ضمن بلوچ کمپئن ایکٹیوسٹس کی جانب سے بلوچستان میں بھر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ مرتب کرکے شائع کی ہے اس رپورٹ کے اندر سال دوہزار چوبیس میں سرزد ہونے والی انسانی حقوق کی پائمالیوں کے بارے میں سترہ سو پچانوئے واقعات کو ضبط تحریر میں لایا گیا ہے۔
سالانہ رپورٹ دوہزار چوبیس کے نام سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس ایک سال کے اندر ایک ہزار ستائیس بلوچوں کو مختلف اوقات میں شہید و زخمی کیا گیا جس میں تیل بردار گاڑیوں پر گولیاں برسائی گئیں جس کی وجہ سے تیل بردار گاڑیوں نے آگ پکڑلی اور اس میں سوار ڈرائیورز حضرات سمیت گاڑیوں کے اندر موجود دیگر کئی لوگ شہید ہوگئے۔
علاوہ ازیں ان شہدا میں ایک کثیر تعداد ان بلوچوں کی ہے جنہیں بوگس مقدمات میں پھنسا کر ایرانی قابض ریاست نے اپنی عدالتوں کے ذریعے انہیں پھانسیوں کی سزائیں دیں، یاد رہے کہ ایرانی ریاست بوگس مقدمات کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو پھانسی دینے کے حوالے سے دنیا بھر میں بدنام ہے۔
کمپئن فعالین بلوچ کے کارکنان کی بلوچ قوم پر ہونے والی ایرانی قابض ریاست کی جبر کو طشت از بام کرنے کے حوالے سے یہ رپورٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایران جیسی سخت گیر مرکزیت کے حامل ریاست کے اندر بلوچ قوم کے خلاف انسانی حقوق کی پائمالیوں کا مسئلہ در حقیقت کتنا سنگین بڑے پیمانے کا ہے۔
مکمل رپورٹ کمئپن بلوچ فعالین، لنک
https://t.me/balochcampaign/23912