کوئٹہ (ہمگام نیوز) کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر کاریز میں گرنے والے بچہ کو بچانے کی کوشش میں نوجوان نے اپنی جان بھی گنوا دی ۔ نوجوان بالاچ نوشیروانی کچرہ چننے والے بچے کو کنویں سے نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ خود بھی حادثے کا شکار ہوئے ، دونوں کی لاشیں گزشتہ روز مقامی افراد کی انتھک کوششوں کے باوجود نہیں نکالی جاسکیں جبکہ پی ڈی ایم اے اور دیگر سرکاری اداروں کی مشینری بھی لاشیں نکالنے میں ناکام رہی ۔
بعد ازاں نعشیں نکالنے کے لئے مستونگ سے مقامی ماہرین کو طلب کیا گیا ۔ ، جس کے بعد مستونگ کے رہائشی دو نوجوانوں نے کنویں سے بالاچ نوشیرانی اور بچے کی نعشیں نکال لیں ۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سریاب کے علاقے میں کچرہ چھنے والا بچہ کچرہ چھنتے ہوئے کاریز میں جاگرا جسے بچانے کی کوشش کر نے والے نوجوان بالا چ بھی کاریز میں جاگرے جنہیں نکالنے کے لئے پی ڈی ایم اے کے اہلکاروں میں مشتمل ٹیم کو بلایا گیا 10 گھنٹے سے زیادہ لگانے کے باوجو وہ بھی نعشیں نہ نکال سکے ۔
جس کے بعد مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ سے تعلق رکھنے والے دو جوانوں جلیل احمد اور امیر حمزہ آئے اور انہوں نے نعشوں کو رضا کارانہ طور پر نکالنے کے لئے اپنی خدمات پیش کی مذکورہ نوجوانوں نے دونوں لاشوں کو نکالا جس پر وہاں موجود لوگوں نے جلیل احمد شاہوانی اور امیر حمزہ کی انسانیت کی خدمت کے جذبے اور مہارت کو خوب سراہا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلیل احمد شاہوانی اور امیر حمزہ جیسے ماہر افرادکواس طرح کے امدادی کارروائیوں کے لئے بھرتی کریں بلکہ اسے انعام اور تعریفی اسناد بھی دیئے جائیں اسی طرح پشین کے علا قے بوستان میں بھی گزشتہ مہینے ایک شخص کے ڈیم مینڈوب جانے کے بعد جب امدادی ٹیمیں ان کی نعش کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی انہی دنوں کوئٹہ کے رہائشی شخص نے پہنچ کر نعش کو نکالنے میں امدادی ٹیم کی معاونت کی تھی جسے عوامی سطح پر زیادہ پزیرائی ملی تھی