نوشکی (ہمگام نیوز) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع نوشکی کے ترجمان نے میڈیا کیلئے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع نوشکی کا پہلے دن سے موقف یہی رہا ہے کہ تعلیم کی بہتری اور کوالٹی ایجوکیشن کے حصول کے لیے تعلیمی ادارے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور رہے گا لیکن یہ تب ممکن ہوگا جب تمام سکولوں میں مطلوبہ تعداد میں اساتذہ کرام موجود رہینگے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ڈسٹرکٹ نوشکی اور پورے بلوچستان میں ٹیچرز کی انتہائی کمی ہے جس کی وجہ سے اس وقت ہر ڈسٹرکٹ میں درجنوں سکولز بند پڑے ہوئے ہیں اور پورے بلوچستان میں 6000 کے قریب سکولوں میں سنگل ٹیچرز پڑھا رہے ہیں۔ ایک ٹیچر کے لیے ایک ٹائم میں پانچ جماعتوں کو پڑھانا انتہائی مشکل کام ہے پندرہویں صدی کے طریقہ تدریس سے اکیسویں صدی کے چیلنجز کا سامنا کرنا ناممکن ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سی ٹی ایس پی کے ذریعے ہر ڈسٹرکٹ کے تعلیم یافتہ نوجوانوں سے ایک ٹیسٹ لیاتھا اور ہر ڈسٹرکٹ میں کئی نوجوانوں نے ٹیسٹ مطلوبہ نمبروں سے پاس بھی کیئے۔ ہر ڈسٹرکٹ اور تحصیل کے امیدواروں کا میرٹ لسٹ بھی ادارے نے اپنے سائٹ پر جاری کیا لیکن اس کے باوجود ابھی تک میرٹ پر آئے ہوئے امیدواروں کے آرڈر جاری نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
ترجمان نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن نوشکی وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند اور سیکرٹری ایجوکیشن سکولز بلوچستان غلام علی بلوچ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تعلیم کی بہتری اور اساتذہ کے کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے سی ٹی ایس پی کے کامیاب امیدواروں کے جلد از جلد آرڈرز جاری کروائی جائے تاکہ ہر ڈسٹرکٹ میں بند سکولز کو کھولنے اور اساتذہ کرام کا بوجھ کم ہوسکے اور وہ بہتر انداز میں اپنے سکولوں میں بچوں کو کوالٹی ایجوکیشن دے سکے۔