کوھلو: اطلاعات کے مطابق کوھلو سے دو شخص حال ہی میں جبری گمشدگی کے شکار ہوئے ہیں۔ طارق والد میر حسین لانگھانی مری گزشتہ روز کوہلو شہر سے لاپتہ ہوا ہے جبکہ عبداللہ شاہ مری ولد محراب کو فاضل چیل چیک پوسٹ کوھلو سے لاپتہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ طارق مری ایک نوجوان درزی ہیں جو کہ کوھلو کے رہائشی ہیں- جبکہ عبداللہ کاہان کے رہائشی ہیں جن کا ایک بھائی پہلے لاپتہ گیا جسے تاحال منظر عام پر نہیں لایا گیا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیاں تشویش ناک ہیں ، جن کی تعداد ہزاروں کی تعداد میں ہے، حال ہی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف ماہ رنگ کی سربراہی میں بلوچ یک جہتی کمیٹی کی توسط میں تین ماہ تک ایک بہت بڑی تحریک چلی نتیجہ یہ ہوا کہ قابض پاکستانی ریاست کی جانب سے ساتھ جبری گمشدہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں پھینکیں گئیں۔ جن کی شناخت بشیر مری ، ارمان مری ، صوبیدار مری اور مزید چار مزید تھے جن کی شناخت تک نا ہو سکی۔