کوھلو:(ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے کوہِ جاندران آگ کی لپیٹ میں ہے، انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھایا گیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل ایف سی اہلکاروں نے بارکھان سیڈ پر پوٹو سیشن کرنے کے بعد دروغ گوئی کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ، تاہم علاقائی زرائع کا کہنا ہے کہ بارکھان کی نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پوری رات آگ کے ساتھ لڑتے رہے، جن کی قیادت شاہ جی اقبال نامی نوجوان نے کی۔
اہلیان کوھلو کا کہنا ہے کہ ایف سی اور لیویز اہلکار صرف پوٹو سیشن کے لیے کچھ فاصلے طے کرتے ہیں تاہم وہ آگ بجھانے میں سنجیدہ نظر نہیں آتے۔
کوھلو کے ایک نوجوان نے نام ظاہر نا کرتے ہوئے ھمگام ٹیم کو بتایا ہے کہ کوہِ جاندران کی جڑی بوٹیوں کو ایف سی سوچی سمجھی سازش کے تحت آگ لگاتی ہے اور پھر اس آک کو بجھانے کے لیے کسی کو بھی اجازت نہیں دیتی۔
زرائع نے مزید کہا کہ 30 مارچ 2022 کو بھی ایف سی کوھلو کی جانب سے کوہِ جاندران کے جڑی بوٹیوں کو آگ لگایا گیا تھا۔
جب نوجوان آگ بجھانے کے لئے روانا ہوئے تو انہیں ایف سی اہلکاروں نے زدو کوب کیا تاہم کوھلو کے نوجوانوں نے ان کے احکامات نا مانتے ہوئے بہادری کے ساتھ آگ کو بجھانے میں کامیاب ہوئے
یاد رہے کہ قابض پاکستان کے ایف سی اہلکاروں نے سکیورٹی تھریٹ کے نام پر مقبوضہ بلوچستان کے کئی جنگلات کو آگ لگا تے آرہے ہیں جن میں ،دشت ، کوہِ جاندران ،سیاجی ، اور پہاڑی سلسلوں کے تمام تر کے جنگلات شامل ہیں۔