ہوانا (ہمگام نیوز) منگل کے روز کیوبا کے شہر ہوانا میں “کیوبن کیمونسٹ پارٹی” کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں کیوبا کے موجودہ صدر اور کیوبا کے قائد انقلاب فیڈل کاسترو کے چھوٹے بھائی راؤل کاسترو کو اگلے پانچ سالوں کیلئے “کیوبن کیمونسٹ پارٹی” کا سربراہ اور 2018 تک کیوبا کا صدر منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر کیوبن انقلاب کے 89 سالہ رہنما و قائد فیڈل کاسترو، جن کی قیادت میں 1950 میں کیوبا میں انقلاب آیا تھا، بھی موجود تھے۔ فیڈل کاسترو نے اس دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “جلد ہی میں 90 سال کی عمر میں قدم رکھ رہا ہوں۔ یہ میری زندگی کے آخری ایام ہیں۔ آج جب میں اس لمحے اس کمرے میں آپ لوگوں سے مخاطب ہوں۔ ممکن ہے یہ میری زندگی کی آخری تقریر ثابت ہو۔ یہ وقت ہر انسان پر آئے گا۔ لیکن میں نے دوران جدوجہد جن آدرشوں کو اپنایا، ان کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ میں زندہ رہوں، یا نہ رہوں۔ کیوبا کے کیمونسٹ پارٹی کے نظریات ثبوت کے طور پر باقی رہینگے۔ کیونکہ کہ ہم نے اس سیارے پر جوش و وقار کے ساتھ اپنا کام و نظریہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اور انسانی ضروریات کیلئے مادی و ثقافتی اشیاء پیدا کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کے حصول کیلئے کسی جنگ بندی کے بغیر لڑنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے لاطینی امریکی بھائیوں اور دنیا پر یہ واضح کرنا چائیے کہ کیوبا کے لوگ فاتح تھے، اور رہیں گے۔” واضح رہے کہ فیڈل کاسترو نے یہ باتیں ایک ایسے وقت پر کی ہیں۔ جب ہوانا اور واشنگٹن انتظامیہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے اور استوار کرنے کے سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے۔ اور بارک اوبامہ پہلے امریکی صدر ہیں جس نے گزشتہ کئی دہائیوں کے بعد کیوبا کا دورہ کیا ہے۔ اب سے 90 سال قبل امریکی صدر اولج نے کیوبا کا دورہ کیا تھا۔