کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ ضلع کیچ سے دیگر صوبوں کے باشندوں کو لوکل یا ڈومسائل کا اجرا کرنا قابل مذمت عمل ہے اس سے پہلے بھی نوشکی ، خاران ، خضدار، گودار، لسبیلہ، جعفرآباد سمیت دیگر بلوچ علاقوں سے غیر بلوچوں کے ڈومسائل اور لوکل اجرا کی شکایات موصول ہوئی ہیں ضلعی افسران یاد رکھیں کہ بلوچ علاقوں سے غیر بلوچ لوگوں کو ڈومسائل کا اجرا کرنا بلوچ دشمنی ہے ایسے عمل کو بلوچ قوم کھبی برداشت نہیں کرے گی اس حوالے سے ہم خود تحقیق کریں گے کہ اس معاملے میں کون کون شامل ہیں ان کے نام میڈیا میں شائع کریں گے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج کے انٹری ٹیسٹ میں مزکورہ طالب علم نے ضلع کیچ سے نشست حاصل کی جس کی وجہ سے یہ خبر پہنچی کہ یہ غیر بلوچ ہے اور اسے ضلع کیچ سے ڈومسائل ایشو ہوا ہے جس کے رد عمل میں انٹریو والے دن بھی کمیٹی کے نوٹس میں اس بات کو لایا گیا اس پہلے بھی ایسے معاملات نوٹس میں لائے گئے تھے جس کے رد عمل میں ضلعی انتظامیہ نے ایسے تمام لوکل اور ڈومسائل کو منسوخ کیا لہاذہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر مزکورہ غیر بلوچ کا لوکل منسوخ کردیا جائے اور بولان میڈیکل کالج کی انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی بھی اس بات کو اپنے نوٹس میں لائے کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کسی صورت بھی بلوچ علاقوں سے غیر بلوچوں کو برداشت نہیں کرے گی کہ وہ ان کے حقوق غضب کرسکیںجبکہ حکومت فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لے کر ان تمام افسران کے خلاف کاروائی کرے جو اس مسئلے میں شامل ہیں ۔