کیچ (ہمگام نیوز) کیچ کے علاقے مند میں بلوچوں کی مقامی کمیونٹی نے ایف سی سمیت مسلح افواج کی جانب سے اپنے گھروں سے جبری بے دخلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی سڑک کو بند کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے مند کے علاقے مہر کو خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے تاکہ وہاں ایک نیا فوجی کیمپ قائم کیا جا سکے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ پہلا واقعہ نہیں ہے؛ ان کا کہنا ہے کہ فورسز نے پہلے بھی اس علاقے کے مختلف حصوں پر قبضہ کر کے وہاں کیمپ بنائے ہیں اور خاندانوں کو زبردستی ان کی آبائی زمینوں سے بے دخل کیا ہے۔
مہر کے علاقے کے رہائشی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ وہ اپنے آبائی گھروں کو نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کسی نئے کیمپ کو اپنی زمین پر بننے دیں گے، کیوں کہ اس سے ان کی سلامتی، جائیداد، سماجی و ثقافتی اصولوں اور طرز زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے مہر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بلوچ قوم کو اس جدوجہد میں متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بلوچ علاقوں پر سیکورٹی کے نام پر قبضہ کرنا بلوچستان میں عام بات بن چکی ہے جس کی وجہ سے کئی خاندان بے گھر ہو کر پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مقامی بلوچ آبادی کی جبری بے دخلی کو ریاست کی جانب سے نسل کشی کا ایک ہتھیار قرار دیتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس فوجی جارحیت، تشدد اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔