چهارشنبه, سپتمبر 25, 2024
Homeخبریںگرلز کالج کوئٹہ کینٹ پرنسپل کاخواتین پروفیسرز سے توہین امیز رویہ کسی...

گرلز کالج کوئٹہ کینٹ پرنسپل کاخواتین پروفیسرز سے توہین امیز رویہ کسی صورت قبول نہیں، بی پی ایل اے

کوئٹہ (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ گورنمنٹ گرلز کالج کوٸٹہ کینٹ بلوچستان کا قدیم اور سب سے بڑا مادر علمی ہے جہاں صوبے بھر سے ہزاروں طالبات ایف اے ایف ایس سی بی ایس کی تعلیم حاصل کررہی ہیں۔

کالج میں سو سے زائد خواتین پروفیسرز فرائض منصبی انتہائی دیانتداری محنت اور جانفشانی سے عرصہ دراز سے ادا کررہی ہیں یہ کالج شاندار عملی روایات کا امین رہا ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے جب سے موجودہ پرنسپل نے چارج سنبھالا ہے اس کالج میں معزز خواتین پروفیسر ز کے مساٸل اور مشکلات میں اضافہ ھواہے۔

پرنسپل نے محکمہ کے انتظامی سربراہان کے ہدایات کے نام پر کالج کےمعزز خواتین پروفیسرزکو مختلف طریقوں سے تنگ کرکے ذھنی اذیت میں مبتلا کر رکھاہے۔ انہیں سکریٹری کالجز کے نام سے دھمکایا جارہا ہے ۔

 پرنسپل خواتین پروفیسرز کو اپنے دفتر بلا کر انکی تضحیک کرنا روز کا معمول بن چکاہے۔ مزید یہ کہ خواتین پروفیسرز کے درمیان غلط فہمیاں اور جھگڑے پیدا کر کے ایک دوسرے سے دست وگریباں کیا جارہا ہے ۔

کالج کے ماحول کو مسلسل الودہ کیا جارہا ہے طالبات جو بڑی تعداد میں ہاسٹل میں مقیم ہیں میں عدم تحفظ اور خوف کا احساس پایا جاتا ہے طالبات کو غیر ضروری طور پر دباو کا شکار بنایا جارہا ہے ۔

گرلز کالج کینٹ کوئٹہ میں غیر متعلقہ افراد کی بلا ضرورت امد ورفت سے خواتین پروفیسرز اور طالبات میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے جس کی شکایات مسلسل وزیر تعلیم اور حکام بالا تک پہنچائ جا چکی ہیں۔ شکایات پر شنوائی نہ ہونے کی صورت میں پرنسپل نےاب خواتین اساتذہ کو ٹریننگ کے نام پر کمروں میں گھنٹوں بٹھا کر دھمکانا ڈرانا شروع کیا ہےحالانکہ کالج اساتذہ کی ٹریننگ کی زمہ داری بیکٹ کی ہے جسکو سیکرٹری کالجز نے اپنے انا کی بھینٹ چڑھا دی ہے۔

سیکریٹری کالجز کی پشت پناہی میں اب پروفیسر خواتین کو ان کی قیام گاہوں سے بے دخل کر نے کا غیر قانونی عمل ایک نیا اضافہ ہے۔گرلز کالج کینٹ کوئٹہ کے پرنسپل کا گرلز کالج کو ذاتی جاگیر سمجھ کر اساتذہ طلبا اور ماتحت عملے کے ساتھ جو انتہاٸ غیر مناسب ہتک امیز رویہ اپنایا ہے ۔

بی پی ایل اے اس کی شدید مزمت کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ نہ کالجز کسی کی ذاتی جاگیر ہیں اور نہ کالج اساتذہ کسی کے ذاتی ملازم ہیں اس لیے معزز خاتون پروفیسر کے ساتھ ہتک امیز ذاتیات پر مبنی دھونس دھمکی والا رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جاے گا ـ

بی پی ایل اے وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سکریٹری بلوچستان وزیر تعلیم سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس سے پہلے کہ خدا نخواستہ کوئی سانحہ جنم لے گرلز کالج کوئٹہ کینٹ کے پرنسپل کے خلاف سنگین شکایات کی تحقیقات کراٸ جاے۔ اور اس کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ طالبات کا اس تاریخی تعلیمی ادارہ میں درس و تدریس مقدس عمل کسی منفی ذہنیت کی بھینٹ نہ چڑھے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز