کوئٹہ (ہمگام نیوز) پریس ریلیز __گزشتہ روز سے دنیا بھر کے 25 ملین سے زیادہ رفیوجیز کیلئے عالمی ادارہ اقوام متحدہ کے زیلی شاخ ‘یو این ایچ سی آر’کے زیراہتمام پہلی دفعہ منعقد ہونے والے “گلوبل رفیوجی فورم’ جس میں دنیا بھر میں جنگ سے متاثر ہونے والے مختلف اقوام کے مہاجرین کی مدد کرنے و دیکھ بھال کرنے بارے مختلف ریاستوں کے زمہ داران و نماہندوں نے اس کانفرنس میں شرکت کی ہے۔
فری بلوچستان موومنٹ نے اس بارے اپنے اس مرکزی اعلامیہ کے زریعئے اپنے تمام ممبران و مرکزی زمہ دارن و عہدہداران کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں جاری گلوبل مہاجرین فورم جس میں پاکستان وُترکی جیسے دہشت گرد جارح ریاستوں کو ایسے معتبر عالمی اداروں کی جانب سے ان کو مدعو کرنے ان کی شرکت کرنے کے خلاف اور ہزاروں بلوچ مہاجرین کی کسمپرس زندگی گزارنے کے بارے دنیا بھر کو آگاہی دینے اور مدد بارے فری بلوچستان موومنٹ سوشل میڈیا کے مائیکرو بلاگنگ سائیٹ ٹوئیٹر پر کیمپین کل کی طرح آج بھی جاری رہے گا، جس میں سب بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ان بدمعاش اور قابض رہاستوں کے مظالم اور مجرمانہ کردار کو دنیا بھر کے تمام اداروں اور عالمی ایوانوں و میڈیا تک پہنچائی جاسکے ۔
واضع رہے کہ رفیوجی فورم کا انعقاد سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں کیا گیا ہے،جہاں پاکستان، ترکی کوسٹاریکا، ایتھوپیا اور جرمنی نے اس میں شریک ہیں۔
پاکستان اورُ ترکی دونوں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں مہاجرین کے بحران کے سب سے بڑے ذمہ دار اور سبب ہیں۔ یاد رہے ترکی نے حالیہ دنوں میں کرد قوم پر روجاوا اور شام میں جیٹ جہازوں سے بمباری کرکے لاکھوں بے گناہ غیر مسلح بچوں اور عورتوں کو اپنے علاقوں سے بے دخل کیاُ اسی طرح پاکستان نے مقبوضہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 2005 – 2009 سے لے کر تاحال لاکھوں مری ، بگٹی اور دوسرے بلوچوں کو کوہستان مری ،مکران ساراوان،جھالاوان،رخشان اور ڈیرہ بگٹی سے بے دخل کیا ہیں۔ جو کہ اپنی عزت اور جان بچانے کیلئے فیملی کے ہمراہ بے سرو سامانی کے ساتھ سندھ اور افغانستان و دوسرے ہمسایہ ممالک میں ابھی تک کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، حتی کہ یو این ایچ سی آر اور عالمی میڈیا کو بھی پاکستانی فوج نے ان بلوچوں کی مدد کرنے سے روکے رکھا ۔
دوسری جانب پاکستان اپنے مذہبی دہشت گردوں کے زریعے افغانستان میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افغان مہاجرین دنیا کے کونے ، کونے میں ہجرت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور انہی مہاجرین کے نام پر پاکستان دنیا بھر سے بھاری رقم کے پیسے بٹور کر اپنے مذہبی اثاثوں کوُمزید مضبوط کریگی۔
فری بلوچستان موومنٹ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی ٹوئیٹر ڈیسک تمام آزادی پسند سیاسی کارکنوں اور انسان دوست سوشل میڈیا و پولیٹیکل ایکٹوسٹ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ پاکستان کے مجرمانہ کرادر سے پردے کو ہٹا کر دنیا میں اس کی حقیقی چہرہ کو دکھانے میں مدد دیکر اپنی انسان دوستی کا ثبوت دیں۔
کارکنوں سمیت تمام بلوچ آزادی خواہ کارکنوں کو ٹوئیٹر کیمپن میں حصہ لینے کی اپیل کیجاتی ہے تاکہ اس کیمپین کے زریعے دنیا بھر کو باور کرایا جاسکے کہ جس رفیوجی کرائسز کا اس وقت مغربی دنیا سامنا کر رہی ہے، اس کے اصل ذمہ دار پاکستان اور ترکی ہیں اور بجائے کہ دنیا پاکستان اور ترکی پر اس انسانیُ بحران کا ذمہ دار قرار دے کر ان ممالک پر پابندیاں عائد کرے انھیں اس طرح کے معتبر ادارے کے کانفرنس میں امداد دے کر مسیحا سمجھ کر مدد کرنے کیلئے مدعو کیا گیا ہیں ۔
نوٹ :ٹوئٹر ہیش ٹیگ کا سلوگن RefugeeForum# ہے۔