شال (ہمگام نیوز) بلوچستان کے شہروں گوادر اور پنجگور سے 2 بلوچ فرزندوں کو پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے کے اہلکار اغواء کرکے جبری طور پر گمشدہ گرگئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق دو روز قبل گوادر بازار سے ایک بلوچ شخص مسلم ولد محمد رحیم کو پاکستانی فورسز نے اغواء کرکے جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنا دیا۔
جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے شخص شولی دشت، کیچ کے رہائشی بتائے جاتے ہیں جو اس سے قبل جون، 2018 کو جبراً لاپتہ کیے گئے تھے۔
مسلم بلوچ کو 2018 کو لاپتہ کرنے کے بعد نیم مردہ حالات میں رہا کردیا گیا تھا۔ شدید جسمانی تشدد کے باعث انکا ایک گردہ ناکارہ بنایا گیا تھا تاہم دو روز قبل وہ ایک بار پھر جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنا دیئے گئے ہیں۔
دریں اثناء پنجگور سے ایک بلوچ نوجوان کو جبراً گمشدگی کا شکار بنا دیا گیا ہے جسکی شناخت زاہد حسین ولد حاجی خالد حسین کے نام سے ہوئی جو چتکان بازار کے رہائشی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق لاپتہ زاہد حسین بینک میں ملازم ہیں جیسے ہی وہ گھر پہچے جہاں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے چھاپہ مارکر انہیں لاپتہ گردیا۔