کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ سالویشن فرنٹ نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں ہفت دسمبر شہدائے کوہ سلیمان شہید دوست محمد بزدار شہید محمدان بزدار شہید یار خان بزدار اورکوہ سلیمان کے محاز پر شہید ہونے والے تمام بلوچ سپوتوں کو یاد کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی کوششیں بلوچ قوم کے لئے مشعل راہ ہے ان کی قربانیاں درس جدوجہد ہے جو ثابت کرتی ہے کہ جو لوگ ثابت قدمی سے قومی مقصد سے وابسطہ رہتے ہیں جیت ہمیشہ ان کی سوچ اور فکر کی ہوتی ہے جو شہداء کے سوچ اور مقصد میں رکاوٹ بن جاتی ہے وقت ان کی نام و نشان مٹاکر انہیں نشانہ عبرت بناتی ہے ترجمان نے کہاکہ شہدائے کوہ سلیمان کی قربانیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپنی آزادی شناخت اور بقاء کے لئے جدوجہد کرنے والے انسان کسی بھی صورت نہیں مرتے ان کی سوچ اور فکر ہمیشہ ان کی کوششوں اور جدوجہد کو تسلسل دیتا ہے اور آخری فتح ان کی ہوتی ہے وہ جیت جاتے ہیں ان کی شہادت سے ان کی مشن اور مقصد کا خاتمہ نہیں ہوتا ہے بلکہ ان کی قربانیوں سے ان کی مشن اور فکر کو حوصلہ اور طاقت ملتی ہے بلوچ شہداء چائے وہ کسی بھی ادوار اور دہائی ہو ہمیشہ سے آزادی کی جدوجہد کو اپنی قربانیوں سے زندہ رکھاہے انہوں نے کبھی بھی دشمن کی طاقت دہشت لالچ اور جبر کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا تر جمان نے کہاکہ ریاست نے ہمیشہ شہداء کے فکر اور جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کے لئے اپنی قوت طاقت اور وسائل کو استعمال کرتا آرہاہے آج بلوچ وطن کے کونے کونے میں ریاست کی جبر دہشت اور جارحیت کا مقصد بلوچ قوم کو ایک آزاد اور خوشحال بلوچ مستقبل کی تشکیل سے روکنا ہے گوادر چین اقتصادی راہداری جیس منصوبوں کا مقصد بلوچ قوم کی ترقی نہیں بلکہ بلوچ نسل کشی اور بلوچ قومی جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش ہے ریاست کے باج گزار پارلیمنٹرین مراعات یافتہ گروہ اور نام نہاد دانشور شدت کے ساتھ اس منصوبہ کو بلوچ خوشحالی سے تعبیر کرتے ہوئے دنیا اور سادہ بلوچ عوام کے آنکھوں میں دھول جھونک کر نام نہاد ترقی کے پراپیگنڈے کو جواز کے طور پر پیش کررہے ہیں ترجمان نے کہاکہ ریاست اور چین معائدات پارٹنر شپ اور دوستی کے نعرے بلوچ دشمنی ہے آج چین اور ریاست دونوں بلوچ وسائل تک مکمل قبضہ کرنے اور اپنی تسلط کو جواز دینے کے لئے اقتصادی راہداری کی تکمیل کے لئے بلوچ نسل کشی میں شدت لارہی ہے اس راہداری سے بلوچ قوم کو ایک ٹکے کا فائدہ نہیںیہ بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کے خلاف ایک مشترکہ ایجنڈا ہے جسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے بلوچوں کی لاشین گرائی جائی ہے یہ ترقی نہیں نسل کشی ہے کوئی بھی نوآبادیاتی طاقت کسی قوم کو ترقی نہیں دیتا بلکہ اپنی تسلط کو ترقی دیتا ہے ترجمان نے کہاکہ چین و ریاست کے معاشی پہیہ کی رفتارمیں اضافہ کرنے کے لئے بلوچ سرزمین کو استعمال کیا جارہاہے اور بلوچ قومی غلامی سے فائدہ اٹھایا جارہاہے اقوام عالم اور مہذب دنیا کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچ نسل کشی کے خلاف چین و ریاست کی پارٹنر شپ کے خلاف بلوچ قوم کی آواز بنیں اور بلوچ مرضی و منشاء کے خلاف ہونے والے تمام معائدات کو منسوخ کرنے کے لئے اپنی اثر و روسوخ ستعمال کریں بلوچ سرزمین کو چین کی منڈی بننے کے عمل کو روکنے کے لئے عالمی برادری کو عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے کیونکہ یہ معائدات عالمی قوانین کی براہ راست خلاف ورزی کے ضمرے میں آتے ہیں جو بلوچ مرضی و منشاء کے خلاف ان قوتوں کے ساتھ طے کئے گئے ہیں جو پہلے سے بلوچ وطن پر ہٹ دھرمی کے ساتھ جبری تسلط قائم کرکے طاقت اور تشددکے زور پر دعویدار ہوکر بلوچ وطن کی آزاد وخود مختار حیثیت سے انکاری ہے