شال ،نوشکی ،دالبندین ( ہمگام نیوز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی وائی سی کی منتظم ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، مرکزی رہنما شاجی بلوچ، بیبرگ بلوچ، اور کارکنان گلزادی بلوچ و بیبو بلوچ نے اپنی حراستی کوٹھڑیوں میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ تمام افراد پُرامن سیاسی کارکن ہیں، جنہیں صرف اس وجہ سے قید کیا گیا ہے کہ انہوں نے جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور بلوچ عوام پر ہونے والے روزانہ کے تشدد کے خلاف آواز بلند کی۔ ان کا واحد “جرم” یہ ہے کہ وہ ایک ایسے ماحول میں پُرامن جدوجہد کر رہے ہیں جو ریاستی دہشت اور جبر سے لبریز ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ ریاست اپنی پوری قوت کے ساتھ ظلم جاری رکھے ہوئے ہے: جعلی ایف آئی آرز، غیر قانونی گرفتاریاں، لاٹھی چارج، پُرامن مظاہرین پر فائرنگ، اور اب جیلوں کے اندر تشدد۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری قید قیادت نے اس بربریت کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا انتہائی قدم اٹھایا ہے۔ ان کی صحت اور زندگیاں خطرے میں ہیں — اور اگر انہیں کوئی نقصان پہنچتا ہے تو پاکستان کی ریاست کو اس کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم بلوچ قوم، انسانی حقوق کے علمبرداروں، اور بین الاقوامی ضمیر رکھنے والے افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ یہ صرف ایک تحریک کی بات نہیں یہ ہماری بقا، ہماری عزت، اور ہمارے وجود کے حق کی لڑائی ہے۔
دوسری جانب
نوشکی اور دالبندین میں
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال پر احتجاجی ریلی و مظاہرہ کئے گئے ،
مظاہرے میں بی وائی سی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بیبو بلوچ اور گلزادی بلوچ پر جیل میں تشدد اور بیبو بلوچ کو نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے واقعات کی مذمت کی گئی۔