برسلز: (ہمگام نیوز) بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن کے سیشنز اختتام پذیر ہو گئے۔  یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسولا وادر لیین نے کہا ہے کہ رکن ممالک کے رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ منجمد روسی اثاثوں سے حاصل ہونے والی آمدنی یوکرین کو دی جائے۔
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے پہلے دن کے سیشنز اختتام پذیر ہو گئے۔ یورپی یونین کمیشن کی صدر وان در لیین نے سیشن کے اختتام پر پریس کانفرنس میں یوکرین نشست کے نتائج کا اشتراک کیا۔
انہوں نے بتایا کہ رہنماؤں نے یورپی یونین میں روس کے منجمد اثاثوں سے یوکرین کو محصولات کی منتقلی کے حوالے سے یورپی یونین کے نمائندہ اعلی برائے خارجہ امور و سلامتی پالیسی جوزپ بوریل کی تجویز کو موزوں پایا ہے۔
یہ رقم یوکرین کو فوجی سازوسامان خریدنے میں استعمال کی جائیگی۔ 2024 کے لیے یہ رقم تقریباً 3 بلین یورو ہے، اور ہم امید کر سکتے ہیں کہ آنے والے سالوں میں بھی اتنی ہی رقم جمع ہو گی۔
وان در لین نے ایک سوال کہ اس تجویز پر کب عمل درآمد ہو سکتا ہے؟ کے جواب میں کہا : “میں نے رہنماؤں سے کہا کہ اگر ہم فوری طور پر اس تجویز کو حتمی شکل دیتے ہیں، تو ہم پہلے 1 بلین یورو یکم جولائی کو منتقل کر سکتے ہیں۔ یعنی یہ ہم پر منحصر ہے اور ہمارے ہاتھ میں ہے ۔ موسم ِ گرما میں ایک ٹھوس قدم اٹھایا جائیگا۔