ممبئی: (ہمگام نیوز) سید الیاس حسینی نامی نوجوان نے گذشتہ دسمبر میں اپنے ملک واپس جانے کے لیے بیرون ملک اپنا کام ترک کر دیا۔ وہ بھارت واپس آیا اور وہاں سے وہ روس چلا گیا۔ اسے ایک مشہور ہندوستانی یوٹیوب انفلوئنسر کی طرف سے دھوکہ دیا گیا تھا۔
الیاس کو لگا کہ یہ یوٹیوبر حقیقی ملازمت کی بات کرتا ہے۔ کیونکہ وہ نیوزی لینڈ اور سنگاپور جیسے متنوع ممالک میں بے شمار پرکشش ملازمتوں کی بات کررہا تھا۔
یہ یوٹیوبرگذشتہ ستمبرمیں روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ کے مرکزمیں گھومتے دیکھا گیا۔ اس نے وہاں سے اپنے فالورز سے روسی فوج کے اہلکاروں کے ساتھ ایک دفتری ملازمت کی بات کی اور کہا کہ اس ملازمت میں انہیں کوئی خطرہ نہیں اور انہیں اس کے عوض 1200 ڈالر یا ایک لاکھ بھارتی روپے تنخواہ مل سکتی ہے۔
فوجی وردی میں ملبوس ہندوستانی ورکر نے اپنے والد کو بتایا کہ اس کے ذہن میں کام کی ایک نئی منزل ہے جو کہ روس ہے۔
اس کے والد نے کہا کہ یہ کام میرے بیٹے کو بہت اچھا لگا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا ہندوستان واپس آنے کے 10 دن بعد اپنے چند دوستوں کے ساتھ روس چلا گیا۔
تاہم ایک ماہ کی خاموشی کے بعد ان کے والد کو سید الیاس حسینی کی طرف سے ایک ویڈیو کلپ موصول ہوا جس میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ایک جنگل کے علاقے میں فوجی وردیوں کی طرح نظر آئے۔