ماسکو (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی ایک رپورٹ کے مطابق روس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے جلو روسی وزارت خارجہ نےدعویٰ کیا ہے کہ “اسرائیلی کرائے کے فوجی” یوکرین میں ازوف بریگیڈ کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔ اسے ماسکو “نازی” کے طور پر بیان کرتا ہے۔ روسی وزیرخارجہ نے حال ہی میں نازی رہ نما ایڈولف ہٹلر کی اصلیت کے بارے میں بیان میں کہا تھا کہ ہٹلر بھی ’یہودی‘ تھے۔
بدھ کو روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ’ماریا زاخارووا‘ نے کہا کہ وہ کچھ ایسا انکشاف کریں گی جو شاید اسرائیلی سیاست دان سننا نہیں چاہتےلیکن ان کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ سپوتنک نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی کرائے کے فوجی ازوف کے جنگجوؤں کےشانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔
گذشتہ اتوار کو روسی وزیر خارجہ سیرگی لافروف نے ہٹلر کے بارے میں ایک متنازع بیان جاری کیا تھا جس پراسرائیل نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اسے “ناقابل معافی ، ہتک آمیز اور “خوفناک تاریخی غلطی” قرار دیا تھا ـ
منگل کو روسی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر “کیف میں نو نازی حکومت کی حمایت” کا الزام لگا کر آگ پر تیل ڈال دیا۔ وزارت خارجہ نےاپنے اس دعوے کا اعادہ کیا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی یہودی نژاد ایک نازی ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یوکرین ازوف بریگیڈ کو 2014 میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں نے باقاعدہ افواج میں ضم ہونے سے پہلے قائم کیا تھا۔ یہ روسی افواج کے شدید مخالفین میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
ازوف کے عناصر نے دیگر یوکرائنی جنگجوؤں کے ساتھ خاص طور پرگذشتہ ہفتوں کے دوران، ماریوپول (جنوب مشرق) کی محاصرہ شدہ بندرگاہ میں ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا جہاں شہر کے آخری محافظ ’ازوسٹال‘ میٹالرجیکل پلانٹ میں چھپے ہوئےتھے۔ روسی فوج نے منگل کو ان پر حملہ کر دیا تھا۔
یوکرین کے بہت سے لوگ ازوف بریگیڈ کے ارکان کو ہیرو کے طور پر دیکھتے ہیں لیکن روس انہیں “فاشسٹ” اور “بنیاد پرست نازی” قرار دیتا ہے جو ظلم ڈھاتے ہیں۔