شنبه, نوومبر 16, 2024
Homeخبریںیوکے ممبر پارلیمنٹ جیریمی کوربن سے بلوچستان میں ہونے والی نسل کشی...

یوکے ممبر پارلیمنٹ جیریمی کوربن سے بلوچستان میں ہونے والی نسل کشی کے متعلق ایف بی ایم کے کارکن ھاشم بلوچ کا سوال۔

لندن (ہمگام نیوز) یوکے میں منعقد ہونے والی بیوٹیفل سمر کانفرنس میں جیریمی کوربن سے ھاشم بلوچ نے بلوچستان میں ہاکستان کے ہاتھوں ہونے والی بلوچ نسل کشی کے بارے کیں سوال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں چونکہ میڈیا بلیک آؤٹ ہونے کی وجہ سے وہاں سے کوئی بھی رپورٹ منظر عام پر نہیں آتی اگر آبھی جائے تو مین سٹریم میڈیا میں اسے جگہ نہیں دی جاتی لہذا میں آپ سے یہی استدعا کرتا ہوں کہ آپ لوگ بلوچوں پر ہونے والی جبر اور نسل کشی کے خلاف آواز اٹھائیں اور اسکے علاوہ ھاشم بلوچ یوکے پارلیمنٹ میں موو ہونے والے ایک پٹیشن کا بھی ذکر کرتے ہیں جس میں پاکستانی ریاست کی بلوچ نسل کشی اور ظلم و جبر کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ جیریمی کاربن اس سے پہلے بھی بلوچستان میں ہونے والی پاکستانی جبر و استبداد کے حوالے سے گاہے بگاہے بات کرتے رہے ہیں اور وہ خود انسانی حقوق کے علمبردار کے طور پر بھی ظاہر کرتے ہیں۔

ھاشم بلوچ کے سوالات کے جواب میں ممبر آف پارلیمنٹ جیریمی کوربن کہتے ہیں کہ ہاں ہمیں اس جبر و استبداد کے علم ہے اور اس پر ہم اپنی آواز ہمیشہ اٹھاتے رہیں گے اور وہ ھاشم بلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہتے کہ آپ نے اس نقطے کو اٹھا یہاں موجود تمام لوگوں کو اس انسانی مسئلے پر آگاہ کردیا۔

یاد رہے کہ انیس سو سینتالیس کو برطانوی افواج کی ہندوستان سے چلے جانے سے پہلے بلوچستان کو ایک آزاد ریاست کی حیثیت سے تسلیم کیا جاچکا تھا بعد ازاں برصغیر کی تقسیم اور پاکستانی ریاست کی غیر فطری وجود کے بعد بلوچستان کو دوبارہ بزور طاقت قبضہ کرکے پاکستان کے زیردست کیا گیا اور بلوچ قوم اس پورے سازش میں برطانوی حکومت کی ہی زمہ دار سمجھتی ہے کہ اسکے بھر پور مدد و حمایت کے بغیر پاکستانی لولی لنگڑی ریاست اس طرح کی اقدامات کرنے یقینا قاصر رہتی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز