قفقفاز ( ہمگام نیوز ) طاقت اور دفاع کے پیغام میں روس نے بحرالکاہل میں بڑے پیمانے پر مشقیں شروع کردی ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے آج پیر کو اعلان کیا کہ روسی پیسفک فلیٹ کی افواج نے بحیرہ جاپان اور بحیرہ اوخوتسک میں مشقیں شروع کی ہیں جو 20 جون تک جاری رہیں گی۔

رائٹرز کے مطابق وزارت نے ٹیلی گرام پر ایک تبصرے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ 60 سے زیادہ بحری جنگی اور امدادی جہاز اور لگ بھگ 35 بحری طیارے اور ساحلی افواج مشقوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح 11 ہزار سے زیادہ فوجی اہلکار پیسیفک فلیٹ فورسز کی مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ بحریہ کے ٹیکٹیکل گروپ بحری ہوا بازی کے ساتھ عملی اقدامات کے تناظر میں خیالی دشمن آبدوزوں کی تلاش اور ان کا سراغ لگائیں گے۔

زمینی اور فضائی اہداف پر جنگی مشقیں بھی کی جائیں گی۔ میزائل اور توپ خانے کے استعمال کے ساتھ سمندر میں افواج کو لاجسٹک سپلائی سے متعلق مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔

گزشتہ اپریل میں روس نے حیرت انگیز طور پر بحر الکاہل میں چین کے ساتھ مشترکہ بحری مشقوں کا اعلان کیا تھا۔ یہ ان مغربی ملکوں کے لیے ایک پیغام جو جو روس یوکرین جنگ کے بعد گزشتہ دو سالوں سے ماسکو کے خلاف صف آراء تھے۔ واضح رہے روس اور مغرب کے درمیان بڑھنے والی کشیدگی نے خاص طور پر امریکہ کو اس انتہائی اہم سمندری علاقے کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں کی حمایت بڑھانے پر اکسایا ہے۔

امریکہ نے خاص طور پر یوکرینی سرحدوں پر ناروے، سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ ایک پلیٹ فارم قائم کرنے میں پیش رفت کی ہے تاکہ آرکٹک کی سرحدوں پر روسی طاقت کو روکا جا سکے۔ امریکہ اور چین کی کشیدگی نے بحر الکاہل میں امریکی اقدام کو بھی بڑھا دیا ہے اور بحر الکاہل تنازعات کا ایک نیا مرکز بن گیا ہے۔