کوئٹہ (ہمگام نیوز) بی این ایم کے ترجمان نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ 11 اگست 1947 ء کو بلوچستان کو برطانوی قبضے سے مکمل آزادی ملی۔ گوکہ بلوچستان کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا بلکہ ایک جداگانہ قومی ریاست تھی۔13 نومبر 1839ء کو انگریز فوج نے بلوچستان پر لشکر کشی کی اور بلوچستان کے بادشاہ شہید خان محراب خان کو شہید کرکے بلوچستان کی خودمختاری چھین لی بعد ازاں سازش اور سازشی معاہدات کے ذریعے بلوچستان کے مشرقی علاقے حاصل کرکے نام نہاد برٹش بلوچستان کی بنیاد رکھی اور اسے دہلی میں انگریز سرکار کی نظامت میں دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی اور قبائلی عمائدین نے کبھی بھی انگریز کی بالادستی قبول نہیں کی بلکہ اپنی خودمختاری حاصل کرنے اور ہندوستان کے بٹوارے کی صورت برٹش بلوچستان میں شامل کی گئی اپنی تاریخ زمین واپس لینے کے لیے سفارتی ، سیاسی اور آئینی کوششیں کی۔11 اگست کے دن بلوچستان کے دارلحکومت کلات میں بلوچستان کا جھنڈا لہرا کر بلوچستان کی آزادی کا اعلان کیا گیا۔اسی دن بلوچ قومی ریاست کی پیشرفت اور قومی ترقی کا خاکہ پیش کیا گیا جس میں بلوچستان کو ایک جدید جمہوری ریاست بنانے کا عزم واضح تھا۔
ترجمان نے کہا کہ انگریز کے قبضے سے آزادی حاصل کرنے کے بعد بلوچستان میں عام انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس میں ترقی پسند بلوچ سیاسی جماعت کلات اسٹیٹ نیشنل پارٹی نے اکثریت حاصل کی۔ بلوچستان کے ایوان زیرین اور ایوان بالا میں جب پاکستان کے ساتھ الحاق کا معاملہ اٹھایا گیا تو وہاں بلوچ قوم کے نمائندگان کی اکثریت نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنی آزادی اور خودمختاری پر زور دیا۔ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی طاقتوں سے بلوچ قوم کو امید تھی کہ وہ اس آزادی اور حق خودارادیت کا احترام کریں گے لیکن برطانیہ نے پاکستان کو شہہ دے کر 27 مارچ 1948 ء کو بلوچستان پر
قبضہ کرنے میں سفارتی اور عسکری سطح پر مدد کی اور ہمسایہ ممالک نے غیرجانبداری کے ساتھ غیرفطری ریاست پاکستان کی خاموش حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم اندرونی کمزوری سے زیادہ خطے میں موجود کالونیل طاقت کی سازش اور خواہش کے نتیجے میں غلام بنی۔قابضین نے پاکستان جیسی ریاست کے ساتھ بلوچستان کا جبری الحاق کرکے انسانیت کو گہری کھائی میں دھکیل دیا۔پاکستان اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے بلوچ قوم پر مظالم ڈھا رہا ہے اور یہاں پاکستانی ریاست انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہی ہے۔آج اگر بلوچستان آزاد ہوتا تو بلوچ قوم کی زندگی بہتر ہوتی اور بلوچستان ایک خوشحال فلاحی ریاست ہوتا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ 11 اگست کو بی این ایم کے تمام چیپٹرز اور ھنکین مختلف تقریبات کا انعقاد کرکے اس دن کی اہمیت کو اجاگر کریں گے اور بلوچ قوم کے ساتھ مل کر اپنی آزادی کو حاصل کرنے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔