زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا میں پھانسیوں کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے 2023 میں پھانسیوں کی تعداد گزشتہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ پچھلی دہائی میں جائیں تو بھی ایران میں سب سے زیادہ پھانسی بھی بلوچ شہریوں کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں کل 1,153 پھانسیاں دی گئیں، جن میں ہزاروں پھانسیاں شامل نہیں ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ چین میں دی گئی ہیں، اور یہ 2022 کے مقابلے میں 30 فیصد سے زیادہ اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق، 2023 میں “ریکارڈ کی گئی پھانسیوں کی سب سے بڑی چوٹی بنیادی طور پر ایران سے متعلق تھی”۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل اینیس (ایگنیس) کالمر نے اس سلسلے میں کہا: ایرانی حکام نے انسانی زندگیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا اور منشیات سے متعلق جرائم کے لیے پھانسیوں کی سزاؤں میں شدت پیدا کی، جس نے انتہائی پسماندہ اور غریب ترین افراد پر سزائے موت کے امتیازی اثرات پر مزید زور دیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں جن پانچ ممالک میں سب سے زیادہ سزائے موت دی گئی وہ چین، ایران، سعودی عرب، صومالیہ اور امریکہ ہیں۔ ایران (کم از کم 853 پھانسیوں کے ساتھ) اس سال ریکارڈ کی جانے والی پھانسیوں میں سے 74 فیصد ہے۔ ایران کے بعد سعودی عرب 172 پھانسیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور ریکارڈ شدہ پھانسیوں میں سے 15 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ، 2023 میں کم از کم 38 پھانسیوں کے ساتھ صومالیہ اور 24 پھانسیوں کے ساتھ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے پھانسیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو انجام دیا۔
مشرق وسطیٰ میں 2023 میں ایران، سعودی عرب اور عراق سب سے اوپر تین سزائے موت دینے والے ممالک تھے۔ ان ممالک میں مشرق وسطیٰ میں تمام ریکارڈ شدہ پھانسیوں کا 97% حصہ تھا: ایران میں 80%، سعودی عرب میں 16% اور عراق میں 1%۔ہے
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران میں، اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے ملک بھر میں سزائے موت کے عمل کو انجام دے کر “عوام میں خوف پیدا کرنے اور ان کی طاقت کو مزید کنٹرول کرنے کے لیے سزائے موت کے استعمال کو تیز کر دیا”۔ 2023 میں، ایران میں کم از کم 853 افراد کو پھانسی دی گئی، جو کہ 2022 میں 576 افراد کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے۔
ان پھانسیوں نے غیر متناسب طور پر ایران کی نسلی [قومی] بلوچ اقلیت کو متاثر کیا، جو کہ ریکارڈ شدہ پھانسیوں کا 20 فیصد ہیں، جبکہ ایران کی آبادی کا تقریباً پانچ فیصد ہیں۔ ایران میں کم از کم 24 خواتین اور کم از کم پانچ افراد کو پھانسی دی گئی جو جرم کے وقت بچے تھے۔
واضح رہے کہ 2023 میں ایران کے 26 مختلف شہروں میں کم از کم 184 بلوچ قیدیوں کو مختلف الزامات کے تحت پھانسی دی گئی تھی جن میں زاہدان کے جیلوں میں 54 اور بیرجندکے جیلوں میں 31 مقدمات کے ساتھ غیر انسانی سزائے موت دی گئی تھی اور ان قیدیوں میں سب سے زیادہ کم از کم چار خواتین کو بھی پھانسی دی گئی۔