جمعه, سپتمبر 27, 2024
Homeخبریں26 جون کو ہرنائی میں کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کو جلانے...

26 جون کو ہرنائی میں کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کو جلانے کے واقعات سے بی ایل اے کا کوئی تعلق نہیں۔ بی ایل اے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 26 جون کو ہرنائی میں کوئلہ لے جانے والے سینکڑوں ٹرکوں کو جلانے کے واقعات سے بلوچ لبریشن آرمی کا کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ حملہ بی ایل اے سے فارغ شدہ ٹولہ نے فقط بھتہ خوری کے لئے کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی ہم مئی 2023 کو اس فارغ شدہ ٹولے کے خلاف تفصیلی بیان دے چکے ہیں، جب اس گروہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہرنائی اور گردنواہی علاقوں میں ہمارا نام استعمال کرتے ہوئے مقامی ٹیکہداروں کو دھمکیاں دیں۔

 اس تفصیلی بیان کے باوجود پاکستانی صحافیاں اور پاکستانی کنٹرول میڈیا جان بوجھ کر یہ غلط بیانیہ پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ہماری تنظیم نے پشتون قوم سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا تاکہ بلوچ اور پشتون قوم کو ایک دوسرے کے خلاف کیا جا سکے۔

 بے ایل اے پہلے بھی ان جراہم پیشہ افراد سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے اور بلوچ عوام اور پاکستانی صحافی اس بات سے واقف ہیں کہ یہ لوگ بی ایل اے سے چند سال پہلے فارغ کئے جا چکے ہیں۔

یہ لوگ ایسے جرائم پیشہ افراد ہیں جو کہ ایک طرف بلوچ قوم پرستی کا نام استعمال کرتے ہیں تو دوسری طرف بے گناہ بلوچ افراد سمیت بلوچستان میں رہنے والے دوسرے اقوام کے افراد کو چند پیسوں کے لیے قتل کرتے ہیں۔ اس فارغ شدہ ٹولے اور کراچی میں مہاجروں کی بھتہ خور تنظیموں میں کوئی فرق نہیں۔ پاکستانی ریاست کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں بلوچ اور پشتون تضاد پیدا کر کے دونوں اقوام کو آپس میں لڑائے۔

 ہرنائی میں 26 جون کے واقع کے بعد پھر سے بلوچ اور پشتون تنازعہ پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ایک طرف بلوچ اور پشتونوں میں موجود ریاستی پارلیمانی آلہ کار بلوچ و پشتونوں کو دست گریباں کرنے کے لیے سرگرم ہیں تو دوسری طرف آزادی کے نام پر عارضی مالی و ذاتی مفادات کے لئے فارغ شدہ ٹولہ بلوچ و پشتون قوم میں دائمی نفرتیں پیدا کرنے کے لیے کمر بستہ ہیں۔

فارغ شدہ ٹولہ ایک مشن کے تحت بی ایل اے کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے عوام کے درمیان آپس میں بدگمانی پیدا کرنے کی کوششوں میں سرگرم عمل ہیں۔ اس ٹولے کی نہ اپنی کو حیثیت ہے اور نہ شناخت اور نہ ہی ان علاقوں میں ان پر کوئی اعتماد کرتا ہے۔ اس سے پہلے بھی جرائم پیشہ افراد سمیت ریاست نے بہت سی جگہ عوام مخالف سرگرمیاں سرانجام دیکر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ یہ سرگرمیاں بی ایل اے کی طرف سے کی گئی تھیں جن کی اطلاعات ملنے پر بی ایل اے نے ہمیشہ تردید کی تاکہ عوام سچائی جان سکے کہ قومی مفادات کا تحفظ کرنے والی تنظیم کبھی اپنے لوگوں کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ اس پالیسی کے تحت فارغ شدہ ٹولہ جب کبھی ہماری تنظیم کا نام اپنی چوری چکاری اور بھتہ خوری کے لئے استعمال کرے گا تب تب بی ایل اے عوام کو سچائی سے آگاہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز