دوشنبه, جنوري 13, 2025
Homeخبریںشہیدفداکے دشمن آج ان کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں یہ فدا...

شہیدفداکے دشمن آج ان کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں یہ فدا کی سچاہی اور نظریاتی فتح کو ثابت کرتی ہے:BSF

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں شہیدفدا بلوچ کو بلوچ دوست سیاست قومی کردار اور قربانیوں کے حوالہ سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ شہداء نے آزادی کے عظیم مقصد کے لئے اپنی جان اور گھر بار سے بے پرواہ ہوکر ایک اجتماعی بلوچ مستقبل کی تشکیل کیلئے قربانی دی ان کی سوچ و فکر غلامی سے نجات کاہے جو بلوچ قوم کے لئے رائے مشعل ہے ترجمان نے کہاکہ شہید فدا بلوچ کو کس نے اور کس منصوبے کو لے کر اسے راستہ سے ہٹایا گیا یہ ڈھکی چھپی نہیں اور نہ ہی زمینی حقائق کو چھپا یا جاسکتا ہے اور نہ ہی مورخ یا تاریخی حقائق کو سنسر کیا جاسکتا ہے شہید فدا بلوچ کو شہید اس لئے کیا گیا کہ فدا بلوچ آزادی کی جدوجہد کی داغ بیل ڈالی اور شہداء کی تسلسل کوجاری رکھنے کے لئے جدوجہد کو آگے بڑھایا اور اپنی تمام صلاحیت آزادی کی جدوجہد پر مرکوز کی لیکن اقتدار کےپجاریوں نے فدا جیسے عظیم استاد اور دانشور کو شہید کیا تاکہ آزادی کے بجائے بلوچ عوام کو ریاستی پارلیمنٹ سے جوڑا جائے تاکہ بلوچ عوام اپنی ووٹ سے اپنی غلامی پر دستخط کرکےریاستی تسلط کو تسلیم کرے اور پارلیمانی ٹھیکیداروں کو اقتدارکرسی اور مراعات تک رسائی حاصل ہو کچھ لوگوں کی انفرادی زندگی اور عیاشیوں کا سامان ہو ترجمان نے کہاکہ ایک اقتدار پرست پارٹی کی جانب سے یہ کہنا کہ ان کی پارٹی فدا کی سوچ کا نتیجہ ہے یہ انتہائی مضحکہ خیز سوچ ہے یہ فدا کی فکر ساتھ مزاق ہے اور فدا کی روح کو تکلیف پہنچانےکی مترادف ہے ترجمان نے کہاکہ فدا کے دشمن آج ان کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں ان کی جدوجہد میں رکاوٹ ڈالنے والے آج انہیں سلام و عقیدت پیش کررہےہیں اگرچہ یہ فدا کی سچاہی اور نظریاتی فتح کو ثابت کرتی ہے لیکن انہیں سلام عقیدت پیش کرنے والے وہ لوگ ہے جو فدا کے راستہ پر چلتے ہوئے قربانی کی شاندار مثال قائم کی ہے یہ عقیدت کاانتہاہے جو فدا کے آدرش کو لے کرشہید ہوئے جو جدوجہد آخری فتح تک اپنی آخری سانسوں تک قربان کیا جو اپنےخاندان اور بچوں کو قربان کیا ،وہ پارٹی یا لوگ جو فدا کو راستہ سے ہٹانے کی منصوبہ بندی کی یا ان لوگوں کے سیاست کے جانشین اور پیروکار کہنے میں فخرمحسوس کرتے ہیں جنہوں نے فدا جیسے عظیم استاد اور دانشور کو بے رحمی کے ساتھ شہید کیا اور ان کے فکر و فلسفہ کے مخالفت کا تسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں ان کا سلام عقیدت کا یہ طریقہ کار منافقت کی انتہاء ہے.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز