سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںکینیڈا:کردوں کی جانب سے روجاوا میں ترک جارحیت کے موضوع پر سیمینار...

کینیڈا:کردوں کی جانب سے روجاوا میں ترک جارحیت کے موضوع پر سیمینار منعقد،FBMکے نمائندے کی شرکت

وینکوور(ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق کینیڈا کے شہر وینکوور میں گزشتہ روز بلوچ  آزادی پسند پارٹی فری بلوچستان موومنٹ کینیڈا کے نمائندہ عزیز بلوچ نے کردوں کی دعوت پر ” ترکی کی جانب سے روجاوا میں جارحیت “کے موضوع پر سیمنار میں شرکت کرکے ایف بی ایم کی جانب سے بلوچ قوم کی solidarity
کے حوالہ سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ، کہ بلوچ قوم اپنے کرد دوستوں کی جانب سے کینیڈا  کے شہر وینکور اور دوسرے ممالک میں اپنے سیاسی و اخلاقی  سپورٹ کو جاری رکھیں گے، کیونکہ بلوچ قوم خود کردوں کی طرح صدیوں سے قبضہ گیر ریاستوں  کی جانب سے جارحیت کا شکار ہیں۔ کرد و بلوچ دونوں اقوام اپنی تاریخ کے تاریک ترین ظلم و بربریت کے دور سے گزر رہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ بلوچ قوم کی جانب سے solidarity اپنے کرد دوستوں کیساتھ  ایک فطری عمل ہیں ۔

ترکی کی روجاوا پر جارحیت کے حوالے سے انہوں نے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی پالیسی شدت پسند تنظیم داعش اور اسلامک آرگنائزیشن کا خاتمہ نہیں بلکہ ان کو اس خطے میں اور مضبوط کرنا ھے، اس کے ساتھ روجاوا میں کردوں کی
Ethnic cleansing
کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر کردوں کو ان کی اپنے ہی سرزمین سے بے دخل کرنا ھے ۔یہ روجاوا کی مکمل طور پر ڈیموگرافگ تبدیلی کا منصوبہ ھے۔جس طرح ایران اور پاکستان بلوچوں کے خلاف چابھار اور گوادر میں بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہیں  ، اور انکو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرکے اپنے ہی سرزمین میں ریڈ انڈین بنانا چاھتے ہیں ۔

2015 سے لیکر آج تک کرد بحیثیت سیکولر ، ڈیموکریٹک اور لبرل فورس مڈل ایسٹ میں امریکہ اور اتحادی فوجوں کے شانہ بشانہ لڑ کر اپنے ہزاروں جانباز مرد اور خواتین کی قربانی دے چکے ہیں ۔
کرد قوم نے داعش کو شکست دینے میں کلیدی کردار ادا کیا مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکہ نے ترکی اور شام کے سرحدی علاقوں سے اپنی فوج نکال کر ڈکٹیٹر اردگان کو ایک آسان موقع فراہم کرکے ہزاروں کردوں کو اپنے آبائی وطن کے سرحدی شہروں سے بے دخل کرکے مہاجر بنانے کی منصوبہ بندی پر عمل کر رہا ھے ۔ کرد معصوم بچوں کو فاسفورس کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ کرکے کھلم کھلا یو این اور انٹرنیشنل قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوچکا ہے۔

اسکے باوجود مغربی جمہوری ممالک اور اقوام متحدہ کی خاموشی حیران کن ہے۔
ایف بی ایم کینیڈا چیپٹر کے نمائندے عزیز بلوچ نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کرد سیاسی کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم  میں ایک کرد قبیلہ بھی ہے جو کہ صدیوں سے بلوچستان میں کرد بلوچ کے نام سے مشہور ہیں ۔ بلوچ، کرد کا رشتہ بحیثیت سیکولر ، ڈیموکریٹک و جمہوریت پر یقین رکھنے والی قوم کے ہے ، مگر پھر بھی انٹرنیشنل کمیونٹی اور ویسٹرن ڈیموکریٹک و مہذب دنیا کی حمایت سے تاحال دونوں قومیں محروم نظر آرہی ہیں۔
دونوں اقوام ڈکٹیٹر شپ اور مذہبی رجعت پسند قبضہ گیر  ریاستوں کی ظلم اور بربریت کے شکار ہیں ۔

سیمینار میں چین کے یوغر مسلمان کمیونٹی کے نماہندہ نے ناظرین کو چین کی ظلم اور انسانی حقوق کی پامالی کی تفصیل کے ساتھ اعداد و شمار دکھا کر سب کو غمزدہ و حیران کردیا ۔جہاں  مسجدوں کی مسمار شدہ تصاویر ، ہزاروں یوغر مسلمانوں کی چین کے ٹارچر سیلوں میں قیدو بند کی داستانیں  اور مذہبی پابندیوں کی دلخراش داستانیں بیان کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز