شستون/سراوان(ہمگام نیوز)اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں قابض ایرانی خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک ہی کنبے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز شستون میں قابض ایرانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ایک گاڑی کو روکا اور تفتیش کے بعد جانے دیا۔ گاڑی جیسے ہی آگے بڑھنے لگی تو پیچھے سے اہلکاروں نے اس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک بلوچ خالد سپاہی ولد عاشور اور اس کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئے جبکہ ان کا بیٹا گولیوں کی زد میں آکر جانبحق ہوگیا۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز کے واقعہ میں قابض ایرانی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے خالد سپاہی جو کہ جالک سنوکان جا رہا تھا اسے روکنے کے بعد ان کی گاڑی کو مکمل تلاشی کے بعد چھوڑ دیا تھا لیکن پھر گاڑی کو پیچھے سے گولیوں کا نشانہ بنایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس افسوسناک واقعہ میں خالد سپاہی کا چھوٹا بیٹا جانبحق ہوگیا ہے جب کہ دونوں میاہ بیوی شدید زخمی ہیں جنہیں شستون/ سراوان ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ہسپتال عملے کا کہنا ہے کہ خالد سپاہی اور اس کی اہلیہ کی حالت تشویشناک ہے ۔
رواں سال ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں درجنوں عام بلوچ شہری قابض ایرانی خفیہ اداروں اور پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کا نشانہ بن کر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔