دوشنبه, سپتمبر 30, 2024

 

شال ( ہمگام نیوز) بلوچ جبری گمشدگی کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4687 دن ہوگئے آج احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے سیاسی و سماجی کارکنان عبدالمجید بلوچ ،محمد بلوچ اور دیگر لوگوں نے آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی
وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہا کہ بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں بمباری کے شکار ویران بستیاں قدم قدم پر پاکستانی فوج کا وجود اور عالمی سامراج کی لالچی نظروں نے بلوچ سرزمین کو خون آلود کردیا ہے جس کا شعور رکھتے ہوئے بلوچ قوم اپنی بقا اور اپنے فرزندوں کی بازیابی کے لئے پرامن جدوجہد کے مرحلے سے سرخرو ہونے کو تیار ہوچکی ہے ۔ جس کا مظاہرہ ایک طویل مدت کے بعد بلوچ عوام کی بھرپور شرکت اور ان کے جذبات سے ہوا پاکستان کو درپیش مضبوط لواحقین کے پرامن جدوجہد نے اس خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے جس نے پاکستانی قبضہ بلوچ سرزمین کے استحصال کے سامراجی منصوبوں کو مشکلات سے دوچار کردیا جسے دیکھ کر پاکستان نے بلوچ قوم کی نسل کشی میں اپنی تمام قوت کو میدان میں اتار دیا ہے گزشتہ تیرہ سالوں سے بلوچ قوم میں پرامن جدوجہد کرنے والے تنظیموں کو پاکستان نے منظم انداز میں سرچ اینڈ ڈسٹرائےاور مارو پھینکو کی حکمت عملی کے تحت نشانہ بناکر بلوچستان کے ہر گلی کوچے کو خون آلود کردیا اور سیاسی رہنماوں اور نوجوان سیاسی کارکنوں کو منظم انداز میں ٹارگٹ کرکے پاکستان نے میدان سیاست میں موجود جماعتوں اور تنظیموں کو اپنی سرگرمیوں کو محدود کرنے پر مجبور کردیا ہے پاکستانی فوج خفیہ اداروں ڈیتھ اسکواڈ اور پاکستانی میڈیا منظم انداز میں سرگرم تھی ماماقدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی ریاست اپنی ظلم و بربریت کی میں مزید شدت لایا ہے پورے بلوچستان کو پاکستان نے بارود کا ڈھیر بنادیا ہے حالیہ دنوں میں پاکستانی لشکر نے بولان ہرنائی لجے خاران اور قلات کے آس پاس گن شپ ہیلی کاپٹروں جنگی جہاز ٹینکوں کے ذریعے یلغار کی درجنوں بلوچ شہید و زخمی ہوئے اور بلوچ فرزندوں کی جبری گمشدگیوں اور حراستی قتل میں مزید تیزی لائی گئی ریاستی بربریت میں بربریت میں اضافہ محض اتفاق نہیں بلکہ یہ پاکستانی پارلیمان پسند مفاد پرست پارٹیوں کی فرمائش کا نتیجہ ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز