واشنگٹن (ہمگام نیوز) امریکہ کے محکمہ انصاف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب سے وابستہ ایک کیپٹن کے خلاف قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ایرانی کیپٹن پر الزام ہے کہ اس نے 2022 میں
امریکی شہری سٹیفن کو قتل کرنے کی کوشش میں حصہ لیا تھا۔
محکمہ انصاف کے مطابق 36 سالہ ایرانی کیپٹن محمد رضا نوری نے عراقی دارالحکومت بغداد
میں انگلش سکھانے والے 45 سالہ امریکی سٹیفن پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔ محکمہ انصاف نے یہ مقدمہ مین ہٹن کی ایک عدالت میں شروع کیا ہے۔
ایرانی پاسداران نے امریکی شہری کے قتل کا یہ منصوبہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے ڈرون حملے میں قتل کیے جانے کا بدلہ لینے کے لیے بنایا تھا۔
جنرل قاسم سلیمانی کو جنوری 2020 میں بغداد میں ڈرون سے مارا گیا تھا۔ بعد ازاں امریکی شہری سٹیفن کو نومبر 2022 میں قتل کیا گیا تھا۔
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے دہشت گردی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور امریکی شہریوں کی دنیا کے ہر کونے میں حفاظت کی جائے گی۔
ایرانی کپتان محمد رضا نوری پہلے سے گرفتار ہے ۔ جبکہ اسی مقدمے میں چار عراقیوں کو سزا سنائی جا چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقدمے میں ملوث پانچوں افراد کو عمر قید پچھلے سال سنائی گئی تھی۔
کیپٹن نوری کو امریکی عدالت کے سامنے 8 مختلف الزامات کا سامنا ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اسے اٹارنی کی سہولت ملی ہے یا نہیں۔ اس بارے میں امریکہ نے ابھی جواب بھی نہیں دیا ہے۔
واضح رہے امریکہ پاسداران انقلاب کور کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔ امریکہ نے ایرانی فوج کو کئی قسم کی پابندیوں کا بھی نشان
ہ بنا رکھا ہے۔