خضدار (ہمگام نیوز) ریاست نے دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے قلات ڈویژن سے پولیس، لیویز اور ایف سی کے اہلکاروں کو سوراب بلا لیا، لیکن ان تمام کوششوں کے باوجود دھرنا کامیابی سے جاری رہا۔ کل ریاستی اداروں نے وڈیرا غلام سرور کو شہید کردیا تاکہ دھرنے کو ختم کیا جا سکے، لیکن اس کوشش میں بھی وہ ناکام ہوئے۔
دھرنے کے آغاز میں 9 لواحقین موجود تھے، لیکن اب ان میں دو اور خاندان شامل ہو گئے ہیں۔ آج، نال گریشہ کے رہائشی صابر بلوچ ولد علی دوست، جنہیں 26 فروری کو کراچی سے جبری طور پر گمشدہ کر دیا گیا تھا، انکے لواحقین بھی دھرنے میں شریک ہو گئے ہیں۔ اس وقت دھرنے میں مجموعی طور پر 13 لواحقین موجود ہیں۔
ہماری مطالبہ ہے کہ ہمارے پیاروں کو فوراً بازیاب کیا جائے۔ اگر کل تک کوئی پیشرفت نہیں ہوتی تو ہم پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے آئندہ لاعمل کا اعلان کریں گے۔