پنجشنبه, مارچ 6, 2025
Homeخبریںیونیورسٹی آف تُربَت اور لسبیلہ میں نام نہاد ڈسپلنری کمیٹی کی جانب...

یونیورسٹی آف تُربَت اور لسبیلہ میں نام نہاد ڈسپلنری کمیٹی کی جانب سے طلباء کی ہاسٹل الاٹمنٹ کینسل کر کے ان پر جرمانہ عائد کرنا اور رسٹکیٹ کرنا طلباء کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

شال (ہمگام نیوز) یونیورسٹی آف تُربَت میں کتاب اسٹال لگانے اور لسبیلہ یونیورسٹی میں دو مارچ بلوچ ثقافتی دن کی مناسبت سے پروگرام منعقد کرنے کی پاداش میں طالبعلموں کو نام نہاد یونیورسٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کر کے ان کی ہاسٹل الاٹمنٹ کو کیسنل کرنا اور دیگر طلبا کو رسٹکیٹ کرنا طالبعلموں کو تعلیمی اور شعوری سرگرمیوں سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بلوچستان کے جامعات میں انتظامیہ طلباء و طالبات کو پرامن تعلیمی ماحول دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، بجائے اس کے کہ یونیورسٹی انتظامیہ طالبعلموں کی تعلیمی سرگرمیوں کو سراہتا بلکہ وہ مسلسل ان طالبعلموں کو حراساں کررہی ہے۔ اس طرح کے اقدام سے یہ واضع ہوتا ہے کہ بلوچستان کے جامعات میں علمی و شعوری سرگرمیاں منعقد کرنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

دنیا بھر میں جامعات کو علم و شعور کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے جہاں طالبعلم نا صرف نصابی بلکہ غیر نصابی سرگرمیاں منعقد کر کے مختلف موضوعوں پر بحث کرتے ہیں جبکہ بلوچستان کے جامعات میں خوف کا ماحول ہے جہاں کتاب اسٹال اور پروگرام منعقد کرنے کو ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دے کر طالبعلموں پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تُربَت یونیورسٹی اور لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل میں یہ پہلی بار نہیں ہے کہ طالبعلموں کو ڈسپلن کے نام پر برطرف کیا گیا ہے اس سے پہلے بھی انہی جامعات میں طلباء و طالبات کی ہراسمنٹ، پروفائلنگ اور جبری گمشدگیوں کے واقعات ہوئے ہیں جس میں ان جامعات کی انتظامیہ سہولت کار کے طور پر ملوث رہی ہے۔

بلوچستان کے جامعات میں تعلیمی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا طلباء و طالبات کے تعلیمی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ حکومت بلوچ طالبعلموں کو تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول دینے میں نا صرف ناکام ہوچکی ہے بلکہ ان جامعات کے انتظامیہ کو موقع فراہم کررہی ہے کہ وہ طالبعلموں کی پروفائلنگ کریں۔ ہم بطور طلباء تنظیم ان تمام واقعات کی سخت الفاظوں مزمت کرتے ہیں اور یہ واضع کرتے ہیں کہ تُربَت اور لسبیلہ یونیورسٹی کے طالبعلموں کے خلاف کاروائی کی گئی تو ہم اس کے خلاف سخت سْیاسی لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز