تہران (ہمگام نیوز) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تصدیق کی ہے کہ تہران پر اسرائیلی حملے میں متعدد فوجی کمانڈر اور سائنسدان ہلاک ہوئے ہیں۔
میڈیا کے مطابق سرکاری میڈیا پر چلنے والے بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار کیا کہ اسرائیل کو ان حملوں کی سزا ملے گی۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے اس سے قبل کہا تھا کہ حملے میں سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور تنظیم کے ایک اعلیٰ عہدیدار سمیت دو نیوکلیئر سائنسدان ہلاک ہوئے ہیں۔
ایک ریئر ایڈمیرل بھی ’شدید زخمی‘ ہوئے ہیں جو آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام پر کام کرنے والے دو سائنسدان فریدون عباسی دیوانی اور محمد مہدی تہرانی ہلاک ہوئے ہیں۔
سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دارالحکومت کے رہائشی علاقے پر ہونے والے حملے میں کئی بچے مارے گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین نے نطنز میں ملک کی اہم یورینیم افزودگی کی تنصیب سمیت دیگر مقامات پر دھماکوں کے حوالے سے بتایا جبکہ اسرائیل نے جوابی میزائل اور ڈرون حملوں کے امکان کے تحت ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے نیوکلیئر بم پر کام کرنے والے ایرانی سائنسدانوں، بیلسٹک میزائل پروگرام اور نطنز میں یورینیم افزودگی کی تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کا یہ آپریشن اتنے دن جاری رہے گا جب تک کہ اس خطرے کو ختم نہ کر دیں۔
نیتن یاہو نے اپنے پیغام میں مزید کہا ’ہم اسرائیلی تاریخ کے فیصلہ کن لمحے سے گزر رہے ہیں،‘ ٹارگٹڈ فوجی آپریشن کا مقصد ایران کو اسرائیلی بقا کو خطرے میں ڈالنے کے حوالے سے پیچھے ہٹانا تھا۔
ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل وسطی ایران میں نطنز کی تنصیب سمیت ’درجنوں‘ جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ ایران کے پاس اتنا مواد موجود ہے کہ وہ چند دنوں میں 15 ایٹمی بم بنا سکتا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوس نے اسرائیلی اعلٰی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کے اندر کئی خفیہ کارروائیاں بھی کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد ایران کی سٹریٹیجک میزائل تنصیبات اور اس کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچانا تھا۔
دوسری جانب دارالحکومت تل ابیب کے بین گوریئن ایئرپورٹ کو آئندہ نوٹس تک بند کر دیا گیا ہے جبکہ اسرائیل کی دفاعی افواج ایران کے جوابی حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ پر ہیں۔
وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کی جانب سے ایران کے خلاف پیشگی حملوں کے بعد اسرائیل اور اس کی شہری آبادی پر میزائل اور ڈرون حملہ ہو سکتا ہے۔