پشاور(ہمگام نیوز) خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں واقع باچاخان یونیورسٹی میں مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کی جبکہ متعدد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق مسلح افراد یونیورسٹی میں داخل ہوگئے، جس سے طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ محصور ہوگئی. یونیورسٹی میں 3 ہزار کے قریب طلبہ زیرِ تعلیم ہیں.
ذرائع کے مطابق یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کی برسی کے موقع پر ایک مشاعرے کا انعقاد ہونا تھا، جس میں 600 کے قریب افراد کی شرکت متوقع تھی۔
چارسدہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے تصدیق کی ہسپتال میں 15 لاشیں لائی گئیں۔
اس سے قبل ایک ایدھی رضاکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے یونیورسٹی میں تقریباً 15 لاشیں دیکھی ہیں۔
ڈی آئی جی سعید وزیر نے شعبہ کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر حامد حسین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔
ریسکیو آپریشن کے دوران 50 سے زائد طلبہ اور یونیورسٹی عملے کو نکال لیا گیا، جن میں سے چند زخمی ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال، چارسدہ منتقل کردیا گیا جبکہ علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
آپریشن تاحال جاری ہے۔