سویئزلینڈ(ہمگام نیوز)سیاسی رہنما محمد انور بلوچ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حیر بیار مری کی تفصیلی بیان نیک نیتی پر منبی تحریک کیلئے نیک شگون اور خوش آئند ہے ہم نے اس سے پہلے اپنے کئی بیانات میں اس طرح کے اشارہ دے کر لیڈراں کی توجہ کو اتفاق و اتحاد اور مشترکہ عمل کرنے کی طرف مبزول کرانے کی کوشش کی ہے ۔اب چونکہ قومی تحریک کی حقیقت ہر کسی پر واضح ہو چکا ہے کہ پندرہ سال مسلسل جدوجہد کرنے کے باوجود اب تک ہم کامیابی کا کوئی ایک زینہ پر چھڑکر قوم کا اعتماد حاصل نہ کر سکے بلکہ ہماری کمزوریوں اور غلطیوں کی وجہ سے دشمن کو قوم پر مزید مسلط ہونے اور بلوچستان پر قبصہ جمانے کا موقع فراہم کی ہے۔ جب غلطیوں کا احساس ہوتا ہے تو اسکا مطلب کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے بشرطیہ کہ آئندکیلئے بہتری کا قومی امید اور غلطی نہ ہونے کا تہیہ کیا جائے اور مقبوضہ بلوچستان کی آزادی کیلئے قابض ریاست کے خلاف مضبوط قومی حکمت عملی کے ساتھ مشترکہ جدوجہدکرنے کا پختہ عزم ہو۔جو تجاویز حیر بیار مری نے اپنے بیان میں ذکر کئے ہیں میں نہیں سمجھتا کہ یہ نقاط ماضی کے غلطیوں اور کوتائیوں سے بنیادی مطابقت رکھتے ہیں اور نہ ہی صرف انہی سے اتحاد اور بہتری کا کوئی امکان ہوگا کیونکہ یہ دونوں نقاط تحریک کے قو می ادارے کے ڈسپلین زمرے میں آتے ہیں البتہ تحریک کا موجودہ انتشاری کیفیت ،اگروہی جدوجہد ،پسندنا پسند ،ہیروازم کلچر ،قومی لیڈر شپ کی حواس اور قومی تحریک آزادی کے قومی ادارہ بی این ایف کی اہمیت کو نہ سمجھتے ہوئے ادارے کی بالادستی کو غیر موثر کرنے کیلئے مخصوص اشخاص کی جانب سے قومی سفارت تجویز اور کوشش،تاریخ شہدأ کا قیام اور چارٹر جیسی گروہی فیصلے یک بعد دیگر سامنے لائے جانے قومی ادارہ بی این ایف میں شامل اور تنظیم انتشار اور بے راہ روی کے شکار ہو گئے اور تحریک میں اچھے برے کا تمیز ہا تھوں سے نکل گیا جسکا لاٹھی اسکا بھینس کوئی کسی کو جوابدہ نہ رہا مجھ جیسے معمولی ورکر کو آئی ایس آئی کا ایجنٹ بنا کر میرے خلاف بقاعدہ منصوبہ کے تحت منفی پروپگنڈا اور حربے استعمال کئے گئے ۔اب چونکہ بے تہاشہ قومی اور تحریکی نقصانات کے بعد احساس جھاگ گیاہے تو ایک ورکر کی حثیت سے تجاویز دینے کی جسارت کر تا ہوں کہ مشترکہ جدوجہد کرنے کیلئے قومی ادارے کا قیام ،قومی سفارت کاری کا عمل ،تاریخ شہدأ اور قومی چارٹر کیلئے از سر نو پارٹی اور تنظیمی نمائندے مشترکہ میٹنگ بلاکر تمام معاملات پر گفت و شنید کا آغاز کریں اور اشتراک عمل کیلئے بی این ایف کی اہمیت کو سمجھ کر جدوجہد کر نے کیلئے معروضی اور موضوعی حالات کو مد نظر رکھ کر حکمت عملی واضح کریں اور قومی ادارے کا پابند اور جوابدہ رہیں۔ بی ایس او (آزاد) کو پارلیمانی نظریہ پاکٹ تنظیم سے نجات دے کر اسکی آزاد حثیت کو تسلیم کیا جائے اور قومی تحریک کی مفادات کیلئے دونوں دھڑوں کا انضمام کرکے منظم کیا جائے اور قومی تحریک آزادی کا ذیلی تنظیم کی حثیت سے تعلیم وتعلم کے ساتھ ساتھ قومی تحریک کیلئے کیڈر پیدا کرنے ذریعہ بنایا جائے اور کو ئی بھی پارٹی أسے اپنے سیاسی مفادات کیلئے استعمال کر نے کی کوشش نہ کرئے۔