کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ لسبیلہ یویونیورسٹی میں بلوچ طلباء کو حراساں کرنے وڈرا دھمکانے کا نوٹس لے انتظامیہ پر کاروائی کی جائے۔کچھ کرپٹ آفیسرز کی کرپشن کے خلاف آواز اُٹھانے والے طلبا کو دھمکی دیا جا رہا ہے۔انہی کرپٹ آفیسرز کی وجہ سے یونیورسٹی مشکلات کا شکار ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ بھی انہی لوگوں سے مل کر یونیورسٹی کی بجٹ کو مال غنیمت سمجھ کر ہڑپ کررہے ہیں۔ان کرپٹ عناصر کے خلاف جب تعلیم دوست نوجوان آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں مختلف قسم کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ترجمان نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی گورنر سے اپیل کی کہ وہ یونیورسٹی میں موجود کرپٹ لابی کا خاتمہ کرکے ان کے خلاف آواز اٹھانے والے بلوچ طلباء کی تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ اگر ان طلباء کی تعلیم کے راستے میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی گئی تو بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سخت احتجاج کرے گی۔اس کے علاوہ 21اپریل کو بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچی زبان کے عظیم شاعر و ادیب سید ظہور شاہ ہاشمی کی یوم پیدائش کے مناسبت ایک پروگرام کا انعقاد کیا جس کے مہمان خاص بلوچستان یونیورسٹی میں شعبہ بلوچی کے پروفیسر سنگت رفیق بلوچ اور شعبہ براہوئی کے پروفیسر منظور احمد بلوچ تھے۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ سید ہاشمی کی بلوچی زبان کیلئے خدمات کو کھبی پراموش نہیں کیا جاسکتا،سید ظہورشاہ ہاشمی آج صرف ایک نام تک محدود نہیں بلکہ ایک ادارہ کی شکل اختیار کرچکا ہے ،آج سید ہاشمی ہمارے پاس جسمانی طور پر موجود نہیں لیکن ان کی فکر و فلسفہ بلوچ زبان کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کررہی ہے ۔