کوئٹہ(ہمگام نیوز)کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شدید گرمی کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا صوبے کے مختلف اضلاع میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 18 سے 20 گھنٹے تک جاری رہی اور روزہ داروں کو سحری اور افطاری کی اوقات میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وفاقی حکومت کی جانب سے افطاری اور سحری کی اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے تفصیلات کے مطابق وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، سبی، بولان ،اوستہ محمد، قلعہ عبداللہ، پشین، پنجگور، تربت، آواران ، ژوب سمیت دیگر علاقوں میں شدید گرمی کے باعث لو گوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا اور اکثر علاقوں میں شدید گرمی کے باعث کا روبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی اور کئی علاقوں میں شدید گرمی کے باعث کئی افراد بے ہو ش ہو گئے اور بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈی شیڈنگ کی وجہ سے روزہ داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بلوچستان کے میدانوں علاقوں نصیرآباد، جعفرآباد، سبی ، اوستہ محمد سمیت اور پس گر دائی میں قیا مت خیز گرمی صبح سے ہی شروع ہو گئی درجہ حرارت53سنٹی گریڈ ریکا رڈ کیا گیا شدید گرمی سے آٹھ خواتین ، پانچ بزرگ اور تین بچے بے ہو ش ہوئے جن پر پانی ڈال کر اور پرائیوٹ اسپتا لوں میں لے جایا گیا اور ان کو ہوش میں لایا گیا ، شدید گرمی دوسری جانب بجلی کی آنکھ مچولی بھی جا ری رہی ، بازار سنسان اور ویران رہے ، چرند پرند منہ کھولے ہانپتے رہے ، لوگ سائے کی تلا ش میں پیدل گھومنے کی کوشش کرتے نظر آئے کارو باری تاجر ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے نظر آئے،قیامت خیز گرمی نے لوگوں کے حو صلے پھر لئے۔