کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے فورسز کی معدنیات تلاش کرنے والی ٹیم پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کے روز بسیمہ کے علاقے راغے میں پاکستانی فوجی قافلوں پر دو حملے کئے۔ پہلا حملہ چھ بجے مردم شماری سرگرمیوں میں مصروف قافلے پر شنگر کے مقام پر کیاگیا۔ حملے میں راکٹ اور خود کار بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیاگیا۔ جس میں ایک گاڑی کو بری طرح نقصان پہنچا۔ دوسرا حملہ بلوچ آباد میں کیا گیا۔ ان حملوں میں کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ بدھ کے روزدس بجے ضلع واشک کے علاقے گریشہ میں تیل و گیس اور دوسرے معدنیات تلاش کرنے کیلئے سروے میں مصروف ایک ٹرالر اور اُس پر لدھے کرین پر حملہ کرکے جلا دیا۔ کام میں مصروف سپر وائزر اور مزدوروں کو آخری وارننگ دیکر چھوڑ دیا گیا، گہرام بلوچ نے کہا کہ بی ایل ایف تمام جنگی قوانین کا احترام کرتے ہوئے آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ نہتے شہریوں اور مزدوروں کو ہمیشہ تنبیہ کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اُن پر بھی فرض ہے کہ وہ دوبارہ جنگ زدہ بلوچستان کا رخ کریں۔ جن ٹھیکیدار یا مالکان کی مشینری اور ٹرانسپورٹ استعمال ہوتی ہے، انہیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ وہ اپنی جائیداد اور مال کے نقصان کا ذمہ دار خود ہیں۔