دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںاحتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں:بی ایس...

احتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں:بی ایس اے سی

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین رشید کریم بلوچ نے ساتھیوں سمیت کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ میں ہنگامی پریس کانفرس کرتے ہوئے گزشتہ رات احتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے ہتکھنڈوں سے مرعوب نہیں ہونگے بلکہ جدوجہد مزید تیز ہوگی۔ تربت خضدار اور لورالائی میڈیکل کالجز کی عدم فعالیت پر بھوک ہرتالی کیمپ جاری رہے گا انتظامیہ فوری ان افراد کے خلاف کاروائی کرے اور ان کی نشاندہی کرے جو رات کی تاریکی میں کیمپ کو اکھاڑنے میں ملوث ہیں ۔احتجاج میں بیٹھے اسٹوڈنٹس کے مطالبات تعلیم حاصل کرنے کے لیئے ہیں افسوس کی بات ہے کہ بلوچستان میں تمام سیاسی جماعتیں اور دیگر سماجی رہنماوں کو جس طرح اپنا کردار ادا کرنا چائیے تھا اس طرح وہ اس اہم عوامی اور تعلیمی مسئلے پر اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ میڈیا کو بھی سمجھنا چائیے کہ یہ مسئلہ کسی تنظیم یا پارٹی کا نہیں ہے بلکہ خالص تعلیمی مسئلہ ہے لہذہ اس مسئلے پر سب کو اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے محکمہ صحت کو مکمل طور پر اپنی تشویش سے آگاہ کرچکے ہیں 150سے زائد طالب علموں کی مستقبل کامسئلہ ہے ۔جہاں تک بات پاکستان میڈیکل ایند ڈینٹل کونسل کی ہے تو اس کے شرائط بلوچستان کے زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر نہیں بنائے گئے ہیں بلکہ اس پالیسی سازی میں بلوچستان کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ چھ سال گزرنے کے باوجود اب تک ان تین کالجز کو فعال نہ کرنا مکمل ناکامی ہے ۔چیئرمین رشید کریم بلوچ نے مزید کہا کہ بولان میڈیکل کالج کے نئے سیشن 2017۔18کے کلاسز کا اب تک آغاز نہ ہونا اور طالب علموں کے دو مہینے ضائع کرنا مکمل طور پر ناکامی ہے حکومت طب کے شعبے کو جان بوجھ کر تباہ کررہا ہے اور دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کررہا ہے اگر حکومت فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لے کر تربت خضدار لورالائی سمیت بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے کلاسز کا آغاز کرے ورنہ ہم اس احتجاج کو بلوچستان بھر میں پیلائیں گے اور اگر اس پر بھی حکومت نے سرد مہری دیکھائی تو ہم احتجاج کو مزید وسعت دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں

یہ بھی پڑھیں

فیچرز