کوئٹہ (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز خاران شہر میں موبائل نیٹورکنگ آفس پر دستی بم سے حملہ ہوا تھا۔ جس کی زد میں آکر ایک غیر مقامی انجینئر زخمی ہوکر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا یے۔ جس کا تعلق کراچی سے بتایا جاتا ہے اس کے بعد قابض ریاستی کارندے اور فورسز تیزی سے متحرک ہوگئے ہیں۔ واضح رہے ریاستی سرپرستی کے زیر اثر عوام کی نقل و عمل اور جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے چائنا کی مدد سے بلوچستان کے مختلف شہروں میں زیادہ تعداد میں ٹاورز کی تنصیب کا مقصد بلوچ آزادی پسندوں کو کاؤنٹر کرنا ہے اسی مقصد کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن کا ایک وسیع اور منظم جال بچھایا گیا ہے تاکہ ہر ایک شخص ان کے اس نیٹورکنگ جال سے بچ نہ سکے
ایسے کسی بھی منصوبے میں استعمال ہونے والے انجینئر و دیگر ملازم بھی سرکاری کاوئنٹر پالیسی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔تازہ ترین میڈیا اطلاعات کے مطابق اب تک اس حملے کی کسی تنظیم نے زمہداری قبول نہیں کی یے۔