لندن (ہمگام نیوز ) نماہندہ ہمگام کے مطابق فری بلوچستان موومنٹ کے زیر اہتمام لندن میں چینی سفارت خانے کے سامنے تین روزہ احتجاجی دھرنے کے آخری روز 26 جون کو بلوچستان میں پاکستانی اور چینی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا بلوچ سیاسی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستانی اور چینی جارحیت ، نام نہاد سی پیک اور بلوچ نسل کشی کے خلاف مختلف قسم کے نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں بلوچستان کے قومی پرچم کو بڑے شان وشوکت سے بلند کیا۔
واضح رہے کہ کل 25 جون کو چینی سفارتخانے کی شکایت پر میٹروپولیٹن پولیس نے بلوچستان کے قومی پرچم کو بی ایل اے کا جنھڈا قرار دے کر اسے لہرانے سے منع کیا تھا لیکن فری بلوچستان موومنٹ نے چینی سفارتخانے کی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے قومی پرچم ہاتھوں میں اٹھا کر احتجاج کیا اور احتجاج سے پہلے اپنی فیس بک پیج پر بیان جاری کیا کہ ایف بی ایم کسی صورت بھی بلوچستان کے قومی پرچم پر کمپرومائز نہیں کرے گی۔
لندن کے چینی سفارتخانے کے سامنے احتجاج میں بلوچ رہنما حیربیارمری نے بھی شرکت کی اور بلوچستان کی قومی پرچم بلند کرتے ہوئے کہا کہ تمام بلوچ اس مقدس پرچم کو اٹھائیں اور اس پر فخر کریں اس قومی جنھڈے کو اٹھانے اور لہرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا ہے ۔
حیربیار مری نے کہا کہ چین بلوچستان کو لے کر پاکستان کے ساتھ جو معاہدہ کررہا ہے وہ چین کے لیے تاریخی غلطی ہوگی کیونکہ بلوچ کی مرضی و منشا کے برخلاف بلوچستان کے متعلق کسی بھی معاہدے کی اہمیت نہیں ہوگی اور آزاد بلوچستان میں ان معاہدوں کی کسی قسم کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
دوسری طرف نیدرلینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں ڈام اسکوائر پر فری بلوچستان مومنٹ کے کارکنوں کی طرف سے ایک روزہ احتجاج کیا گیا جس کو پاکستانی پنجابیوں نے روکنے کی کوشش کی لیکن ایمسٹرڈیم پولیس نے پنجابیوں کی اس شرانگیزی عمل کے خلاف بروقت کاروائی کرتے ہوئے انہیں طاقت سے منتشرکیا ۔
آج بروز منگل فری بلوچستان موومنٹ کا جرمنی کے درالحکومت برلن میں چینی سفارتخانے کے سامنے تین روزہ دھرنا شروع ہوچکا ہے جس میں جرمن سیاسی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ جرمنی میں شروع ہونے والا دھرنا 28 جون تک جاری رہے گا اور دھرنے کے آخری دن برلن میں چین اور پاکستان کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
امریکہ میں بھی آج برزومنگل فری بلوچستان مومنٹ کی جانب سے چائینیز کونسلیٹ نیویارک کے سامنے چوبیس گھنٹے کا کلاک سٹ ان احتجاج کا آغاز کیا گیا جو کہ بدھ تک جاری رہیگا۔ احتجاج میں کارکنوں نے بلوچستان کے جھنڈے کے ساتھ پلے کارڈ اٹھا بھی رکھے ہیں مختلف سیاح اور عام پبلک کو بلوچستان،قابض و چائنا کے بارے میں پمفلیٹ تقسیم کرکے وہاں کے عوام کو آگاہی دی جاری ہیں۔