شنبه, جنوري 11, 2025
Homeخبریںکولواہ میں چار سرمچار لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے:بی ایل...

کولواہ میں چار سرمچار لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے:بی ایل ایف

کوئٹہ(ہمگام نیوز)​ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہاکہ پندرہ جولائی کو پاکستان نے زمینی اور فضائی فوج کے ساتھ آواران کولواہ کے علاقے مکّی میں ہمارے ایک کیمپ پر حملہ کیا۔ قابض فوج اور سرمچاروں کے درمیان تین گھنٹے تک دو بدو لڑائی جاری رہی جس میں ہمارے چار سرمچار بلوچ وطن کی دفاع میں لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے،.

تین گھنٹے سے زائد جھڑپ میں میں دو درجن سے زائد فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ شہید سرمچاروں میں کیمپ کمانڈر خیر بخش ناز عرف بابا گہرام بھی شامل ہیں جس نے آگے ہوکر اپنے ساتھیوں کو بحفاظت نکالنے کیلئے بھر پور کوشش کی مگرتین ساتھیوں واحد بلوچ عرف تلار، استاد جنگیان عرف استاد جعفر اور پٹھان عرف شکاری ساربان سمیت شہید ہوگئے۔ کیمپ کے دیگر سرمچار کیمپ میں موجود ساز و سامان سمیت محفوظ رہے۔

ہم شہید سرمچاروں کو خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ذاتی زندگی اور ذاتی خواہشات کے برعکس ایک عظیم مقصد بلوچ قوم کی آزادی اور خوشحالی کیلئے اپنی جانیں قربان کیں۔ ان کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ اور ان کا مشن ہمارا مقصد ہے۔ یہ تمام شہدا ایک عرصے سے بی ایل ایف کے کاروان میں شامل تھے اور دشمن کے خلاف مسلح جد وجہد میں مصروف تھے۔ اس حملے میں سرمچاروں نے خیر بخش ناز عرف بابا گہرام کی قیادت میں جس دلیرانہ انداز میں قابض فوج کی جنگی ہیلی کاپٹروں اور زمینی فوج کا مقابلہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ باباگہرام ایک نوجوان جنگی ہنر اور فن سے سرشار سرمچار تھے۔

وہ ان علاقوں میں بی ایل ایف کومنظم اور متحرک کرنے میں اہم کردار تھے۔ ان کی شہادت یقیناًایک عظیم نقصان ہے مگر بلوچ قوم بانجھ نہیں اور پاکستان بھی کسی طرح طاقت سے بلوچ قومی تحریک کو کچلنے میں کامیاب نہیں ہوگا اور کامیابی بلوچ قوم کا مقدر ہے۔ شہدا کا خون، بلوچ قوم میں جذبہ شہادت اور جہد کاروں کی شب و روز انتھک محنت کا نتیجہ آزاد بلوچستان ہی ہے۔

گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ 16 جولائی رات کو سرمچاروں نے آواران کے علاقے پیراندر ذرانکولی میں آرمی چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں و راکٹوں سے حملہ کر کے دو اہلکاروں کو ہلاک دو کو زخمی کیا۔یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز