چهارشنبه, اکتوبر 9, 2024
Homeخبریںامریکی پابندیوں کا اثر 1 ڈالر کی قیمت 1.7 لاکھ ایرانی ریال...

امریکی پابندیوں کا اثر 1 ڈالر کی قیمت 1.7 لاکھ ایرانی ریال تک پہنچ گئی

نیویارک (ہمگام نیوز ویب ڈیسک) اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ یورپی اور دیگر ممالک کی جانب سے ایران پر امریکی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لیے مجوزہ طریقہ کار کسی طور کارگر ثابت نہیں ہو گا۔ امریکی پابندیوں سے ایرانی ریال کی قدر میں بدھ کے روز مزید 6% کے قریب کمی واقع ہوئی اور ایک ڈالر کی قیمت 1.7 لاکھ ریال تک پہنچ گئی۔ یہ ایران کی ملکی تاریخ میں کم ترین سطح کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔اس حوالے سے معروف ادارے The Institute of International Finance کا کہنا ہے کہ چار نومبر سے امریکی اقتصادی پابندیوں کا دوسرا دور شروع ہونے سے قبل ایران کی تیل کی برآمدات میں مزید کمی واقع ہو گی ۔ ادارے کے مطابق غالب گہمان یہی ہے کہ ایران کی معیشت میں رواں برس 3% اور آئندہ برس 4% کا گراوٹ پیدا ہو گا.ادارے نے بتایا ہے کہ رواں سال یکم اپریل سے ستمبر تک خام تیل کی برآمدات میں یومیہ 8 لاکھ بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ حجم اپریل میں روزانہ 28 لاکھ بیرل تھا اور ستمبر میں اس کا یومیہ تخمینہ 20 لاکھ بیرل لگایا گیا ہے۔اس ادارے کی جانب سے ایرانی معیشت کے حوالے سے یادداشت بھی جاری کی گئی ہے۔ اس کے مطابق اگرچہ ایران اپنے مرکزی خام تیل کو بڑی رعایت پر فروخت کر رہا ہے اور چین اور بھارت کے لیے مصنوعات کی ترسیل کے لیے بنا اضافی اخراجات کے اپنے آئل ٹینکروں کو استعمال میں لا رہا ہے تاہم اس کے باوجود تیل کی برآمدات کا حجم نیچے آ رہا ہے۔یورپی یونین نے پیر کی شام نیویارک میں ہونے والے ایک اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا تھا کہ ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے اور امریکی پابندیوں سے اجتناب کے لیے ایک متبادل نظام قائم کیا جائے گا۔ اس کا مقصد 2015ء میں دستخط ہونے والے ایرانی جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے باوجود سمجھوتے کو بچانا ہے۔ تاہم بہت سے سفارت کاروں نے اس منصوبے کے پایہ تکمیل تک پہنچنے کے حوالے سے شکوک کا اظہار کیا ہے۔ مذکورہ اجلاس میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور ایران نے شرکت کی تھی۔تاہم امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ۔یورپ سمیت کوئی کیسا بھی کوشش کرے ایران کو ان پابندیوں سے کوئی رعایت نہیں دیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز