کابل(ہمگام نیوز ڈیسک) آج افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کیے گئے ایک خودکش حملے میں کم از کم پچاس افراد جانبحق ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ عید میلاد النبی (ص) کے جلسے میں کیے گئے خودکش حملے میں اموات کے علاوہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ستر بتائی گئی ہے۔ افغان پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور کا نشانہ مذہبی علماء کا اجتماع تھا۔ اس تقریب میں کثیر تعداد میں دوسرے لوگ موجود تھے۔اس مذہبی جلسے میں علماء کے علاوہ قریب ایک ہزار لوگ شریک تھے۔ افغان وزارت صحت کے مطابق کابل میں پیغمبر اسلام (ص)کے پیدائش کے دن کی خصوصی تقریب میں کیے گئے حملے میں اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہیں۔ عید میلا النبی (ص) کے اجتماع میں افغان علماء عقیدت مندوں کے ساتھ شریک تھے۔ اب تک ہونے والی اموات کی تعداد پچاس سے زائد بتائی گئی ہے۔ کابل کے طبی و سکیورٹی ذرائع نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے جانبحق افراد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینکڑوں علماء کے اجتماع پر کیا گیا یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ حکومتی ذرائع نے خود کش حملے کی تصدیق کی ہے۔ عید میلادِ نبی(ص) کی تقریب کابل کے ایک شادی ہال میں منعقد کی جا رہی تھی کہ خودکش حملہ آور نے اندر پہنچ کر اپنی بارودی جیکٹ کو اڑا دیا۔ ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا۔