شنبه, اکتوبر 19, 2024
Homeخبریںسراوان:ایرانی فورسز کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ سے2بلوچ فرزند شہید

سراوان:ایرانی فورسز کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ سے2بلوچ فرزند شہید

سراوان (ہمگام نیوز ) آج صبح مغربی بلوچستان کے شہر سراوان جالک میں قابض ایرانی فورسز کی جانب سے مقامی لوگوں کی نقل و عمل کو روکنے کیلئے سرحد کے ساتھ بچھائی گئی بارودی سرنگ دھماکے کے نتیجے میں دو بلوچ فرزند شہید جن میں ایک کا نام شاہ حسین ہے۔جب کہ دوسرے کا نام ابھی تک معلوم نہ ہوسکا۔ اور ایک کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہے۔
تفصیلات کے مطابق سراوان جالک میں ایرانی گجر سرحدی فورسز کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ دھماکے کی نتیجے میں دو بلوچ فرزند شہید اور ایک کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئے ہیں ـ بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے مطابق کلگان سراوان میں راہ چلتے ہوئے تین بلوچ نوجوان ایک ساتھ ایرانی فورسز کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ دھماکے کا نشانہ بن گئے ۔ اطلاعات کے مطابق بارودی سرنگ جو کلگان کے مضافات میں راستے میں بچھایا گیا تھا جس کی وجہ سے دو بلوچ نوجوان موقع پر ہی شہید اور ایک کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔زخمی شخص کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مقامی ہسپتال پہنچایا گیا ـ مقامی بلوچ نوجوانوں نے ایرانی فورسز کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ کے نتیجے میں شاہ حسین کی شہادت بعد سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقامی انتظامی دفاتر (بخشداری) اور سپاہ کے چوکیوں میں تھوڑ پھوڑ کرکے ان کو نظر آتش کردیا۔مزید یہ کہ ریاستی فورس سپاہ کے چوکیوں پر ڈھنڈوں اور پھتروں سے ریاستی اہلکاروں ہلہ بول کر حملہ کردیا۔جس سے فورسز بھاگ نکلنے پر مجبور ہوئے۔ مظاہرین کے احتجاج کو روکنے کیلئے ریاستی فورسز طاقت کا بے دریغ استعمال کرکے اندھا دھند فائرنگ کررہے ہے فائرنگ کی وجہ سے زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہیں۔جس سے مقامی طور عوام کا غصہ شدید تر ہوتا جارہاہیں۔صبح سے شروع ہونے والی احتجاج اب تک جاری ہے۔جسے کنٹرول کرنے کیلئے سراوان سے مزید فورسز کمک کیلئے طلب کیئے گئے ہیں۔
مزید یہ بھی اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ آج صبح قابض ایرانی پولیس کی تشدد سے ایک اور بلوچ فرزند شدید زخمی کیئے گئے۔ اطلاع کے مطابق جعفر ناروئی فرزند نور محمد جن کوگزشتہ پانچ مہینوں سے زاہدان جیل میں قید کیا گیا تھا ۔ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ریاستی مظالم کے خلاف پر امن مظاہرہ میں شرکت کرکے احتجاج کیا تھا ۔ جسے دوران احتجاج پولیس نے گرفتار کر لیا تھا آج اسے بلا وجہ زاھدان جیل میں پولیس نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ان کے دونوں پاوں مفلوج ہوگئے ۔جو کہ اس وقت علی ابن ابو طالب ھسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق جعفر ناروئی کے دونوں پاوں میں اندرونی زخم اور مسلز میں انفیکشن کی وجہ سے ہمیشہ کیلئے معزور بن گئے ہیں ۔دوسری جانب ان کی فیملی کے مطابق جعفر بے گناہ تھا۔ جنھیں محض شک کی بنیاد پر ایرانی فورسز نے گرفتار کرکے جیل کے آئنی سلاخوں کے پیچھے انھیں غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز