یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںوائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 1881دن ہو...

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 1881دن ہو گئے

کوئٹہ(ہمگام نیوز)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 1881دن ہو گئے۔ اس دوران مختلف طبقہ ہائے فکرکے لوگوں نے کراچی میں قائم کیمپ کا دورہ کرکے بلوچ اسیران و شہدا کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کسی بھی مہذب ممالک کی قانون یہ اجازت نہیں دیتی کہ کوئی بغےر کسی ثبوت کے لوگوں کو اُٹھا کر لے جائے اور پھر سالہا سال اس کے بارے میں اس کے خاندان سمیت کسی کو بھی پتہ نہ چلے کہ وہ کہاں ہے۔ اس کے برعکس ریاستی خفیہ ادارے تمام تر جنگی و اخلاقی قونین کی پاسداری کرنے کے بجائے روز تمام مقررہ قوانین کو روند کر بلوچ نوجوانوں کو اغواءکرر ہے ہیں۔ جہاں انہیں مہینوں بلکہ سالوں اپنے اذےت گاہوں میں بند رکھ کر غےر انسانی تشدد کرنے کے بعد ان کی لاشیں ویرانوں میں پھینک دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد حکومت الیکشن سے پہلے بلوچوں کے لاپتہ کرنے اور انہیں مسخ کرکے پھینکنے کے خلاف جس انداز سے مگر مچھ کے آنسو روئے تھے ، توتک کے اجتماعی قبروں نے اُن کی اصلیت قوم کے سامنے واضح کردی۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقےن کی جانب سے ان کی بازیابی کے لئے کی جانے والی جدوجہد تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائے گا۔ کیونکہ طویل پیدل مارچ 1881دن سے بھوک ہڑتال مسلسل جاری رکھنے کے لئے ایک مضبوط ہمت درکار ہوتی ہے ۔ جس کی جیتی جاگتی ثبوت ماما قدیر بلوچ اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ممبران ہیں۔ اتنی طویل احتجاج کے باوجود بھی عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے کوئی موثر ایکشن نہ لینا باعث حےرت ہے۔ اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ اور سمی بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ شدت اختےار کر گےا ہے۔ بلوچ آبادیوں پر یلغار کر کے بچوں و بزرگوں کو بلا تفریق گھسیٹ کر اپنے کیمپوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ جہاں انہیں اپنی مرضی کے مطابق بغےر کسی قانونی چارہ جوئی کے سزا دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے ملنے ولی مسلسل دھمکیوں کے باوجود وہ لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کی لئے کی جانے والی پر امن جدوجہد سے کبھی بھی دست بردار نہیں ہوں گے، بلکہ تمام جمہوری ذرائع استعمال کرکے اپنے احتجاج کو جاری رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز