کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سےمیڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی و نصیر آباد میں فوجی آپریشن کے دوران بلوچ سرمچاروں نےفورسز کے پیش قدمی کو روکنے کیلئے فورسز کےتین کانوائے کو مخلتف مقامات پر بم دھماکوں سے نشانہ بنایا۔ترجمان نے کہا ہے کہ سمن کے علاقے میں کانوائے میں شامل ایک ٹرک کو ریموٹ کنٹرول بم حملے سے نشانہ بنایا حملے کے نتیجے میں ٹرک مکمل طور پرتباہ ہوا ایک الگ حملے میں زین پشت میں فورسز کے گاڑی سرمچاروں کے بچائی گئی بارودی سرنگ کےزد میں آکر مکمل طور پر تباہ ہوا ، جبکہ گوڑی کےعلاقے میں ایک فوجی کانوائے کو ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا۔ ایک ویگو گاڑی حملے کی زد میں آکر مکمل طور پر تباہ ہوا۔
ادھر چھتر پھلیجی اور زین کوہ کے درمیان اور سنگسیلا میں پیدل پیش قدمی کرنے والے فوجی دستوں کو بلوچ سرمچاروں نے روک کر ان پر تین الگ الگ مقامات پر خود کار ہتھیاروں اور راکٹوں سے حملے کئیے ہیں۔
سرباز بلوچ نے کہا ہے کہ سنگسیلا، گوڑی، چھتر، سمن اور گردو نواح میں بلوچ سرمچاروں کے حملے میں تیس کے قریب اہلکار مارے گئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔انھوں نے مزید کہا ہے کہ فورسز اور وطن کے سربازوں کے درمیان مخلتف علاقوں میں تاحال جھڑپیں جاری ہیں .سرباز بلوچ کا کہنا ہے کہ فورسز پر حملوں کی وڈیوز جلد جاری کی جائیگی۔