لندن (ہمگام نیوز)بلوچ قوم دوست رہنماء حیر بیار مری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو فروغ دیکر ، ان مذہبی دہشت گردوں کی پشت پناہی کرکے اور تربیت و وسائل فراہم کرکے پاکستان نہ صرف عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، بلکہ کشمیر میں دراندازی کرتے ہوئے کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر رہا ہے ان دہشت گردوں کے ذریعے ہندوستان اور کشمیر میں دہشت پھیلا کر معصوم و بے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان و کشمیر جن کی تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے مہر گڑھ کی تہذیبی میراث کا گہوارہ بلوچستان، جو پاکستانی قبضہ گیریت اور انگریز سامراج کے 1839ء میں اس سرزمین پر قبضے سے قبل ایک آزاد و خود مختار ریاست تھا جس میں بسنے والے بلوچ فرزند سکھ و چین کی زندگی بسر کر رہے تھے لیکن نوآبادیاتی نظام کے پیداوار پاکستان ، جس کی تاریخ صرف نصف صدی پر محیط ہے بلوچستان پر قبضہ کرنے اور بلوچ فرزندوں پر ظلم و جبر کا بازار گرم کرنے کے ساتھ کشمیر میں بھی دراندازی کر رہا ہے اور نصف صدی کی تار یخ رکھنے والا پاکستان ہزاروں سال کی تایخ رکھنے والی کشمیر اور بلوچستان پر حق جتا رہا ہے ،پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں اور اسلحہ کے وہ سوداگر و سمگلر جن کو پاکستانی فوج کی پشت پناہی حاصل ہے ان مذہبی دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں اور یہ دہشت گرد بلوچستان ، کشمیر اور ہندوستان کے مختلف علاقوں میں دہشت پھیلا رہے ہیں یہ پاکستانی عزائم جس کا ادراک عالمی قوتیں اور ہندوستان بخوبی رکھتے ہیں ۔ حیر بیار مری نے کہا کہ اس خطے میں ہندوستان اور چین دو طاقتور ریاستیں ہیں جو خطے کے معاملے حل کرکے محکوم اقوام کی مدد کر کے انکی آزادی کی حمایت کر سکتے ہیں لیکن چین اپنی ڈکٹیٹرانہ روش اور غیر جمہوری طرز عمل کے ذریعے String of Pearls کی اپنی حکمت عملی کے تحت اس خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرنے، بلوچستان اور کشمیر میں اپنی لوٹ کھسوٹ کیلئے راہیں کھولنے اور اپنی توسیع پسندانہ عزائم کو وسعت دینے کیلئے پاکستان کے عزائم میں اس کی پشت پناہی کر رہا ہے کیونکہ پاکستان کی مقتدرہ قوتیں اور حکمران اپنی بے ضمیری اور لالچی خصلت کی وجہ سے ہمہ وقت طاقتور قوتوں کی خدمت کیلئے تیار رہتے ہیں جبکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس کے حکمرانوں نے ہمیشہ جمہوری طرز عمل کی پاسداری کرتے ہوئے محکوم اقوام کی کمک و مدد کی ہے حیر بیار مری نے کہا پاکستان جب کے کھل کر کشمیر کی سفارتی ،سیاسی ،اور اخلاقی مدد کر ہا ہے تو ہندوستان کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اسی طرح کھل کر بلوچوں کی سیاسی ،سفارتی ،اور اخلاقی مدد کریں ۔حیر بیار مری نے کہا کہ اگر ہندوستان اس خطے میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان کی مذہبی دہشت گردی کیلئے بنائے گئے گراؤنڈ کو محدود کرنے کی خواہش رکھتا ہے تو بنگالیوں کی طرح بلوچوں کی قومی تحریک آزادی کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی کمک و مدد کرے کیوں کہ پاکستان کی بدمعاشی اور من مانی کو لگام دینے کیلئے بلوچ ایک فطری قوت ہے اور آزاد بلوچستان ہی اس خطے میں امن کا ضامن ہے