واشنگٹن(ہمگام نیوزڈیسک) گزشتہ روز امریکہ کے 2 فوجی اہلکار افغانستان میں طالبان کے خلاف ایک کارروائی کےدوران ہلاک ہوگئے ہیں۔فوجی اہلکاروں کے ہلاکت کی تصدیق افغانستان کے لیے نیٹو کے ‘ریزولوٹ سپورٹ مشن’ نے ایک بیان میں کی ہے۔ اس مشن کی قیادت امریکہ کے پاس ہے۔لیکن بیان میں واقعے کی کوئی تفصیلات نہیں دی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ واقعہ کہاں پیش آیا۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ہلاک اہلکاروں کی شناخت بھی ان کے ورثا کو موت کی اطلاع دیے جانے کے بعد جاری کی جائے گی۔
نیٹو کے ‘ریزولوٹ سپورٹ مشن’ کے تحت افغانستان میں اب بھی 17 ہزار غیر ملکی فوجی اہلکار موجود ہیں جن میں سے 14 ہزار کا تعلق امریکہ سے ہے۔
ان فوجی اہلکاروں کا زیادہ تر کردار افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت، مشاورت اور ہنگامی صورتِ حال میں ان کی معاونت تک محدود ہے۔
امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ چند ماہ میں مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود افغانستان میں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔امریکہ اور طالبان کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کا معاملہ بھی مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہے لیکن اس کی تفصیلات تاحال طے نہیں ہوئی ہیں۔بعض تجزیہ کاروں کے بقول فریقین کی ایک دوسرے کے خلاف جنگی کارروائیوں کا بڑا مقصد میدانِ جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مذاکرات کی میز پر فریق دوئم ِ پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرنےکی حکمت عملی کا حصہ ہے۔