زاھدان( ہمگام نیوز ) آمدہ اطلاعات کے مطابق بروز سوموارمغربی بلوچستان کے علاقے سراوان جالق سے ایرانی فورسز نے 30 کے قریب بلوچ جوانوں کو جبری طور پر گرفتار کر لیا ہیں ۔تفصیلات کے مطابق 5 پانچ مہینے قبل جب ایک بلوچ شہری اپنے موٹر سائیکل پر 60 لیٹر ڈیزل تیل لے کر بیچنے کیلئے کر کئی جارہے تھے جہاں ان کے رستے میں ایرانی دہشتگرد فورس پاسداران انقلاب کی جانب سےبچھائے گئے نصب کردہ بارودی سرنگ کے زد میں آکروہ دھماکے سے جانبحق ہوکر ان کے پرخچے اڑ گئے تھے ، جس کے خلاف مقامی طور پر بلوچ جوانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تها۔ اسی احتجاج کےالزام میں ایرانی سپاہ نے ان لوگوں کو گرفتار کر لیا ہیں۔
کمپین فعالین کے مطابق گزشتہ روز سپاه کے خفیہ ایجنسی جسے مقامی طور پر اطلاعات کے نام سے جانا جاتا ہے ۔مقامی زرائع کے مطابق خفیہ ایجنسی کے اہلکار 2 پژو کار اور 2 پک ڈبل کیبن میں آکر جالق شہر میں داخل ہوئے ،جہاں سے اسی خفیہ ایجنسی نےبلوچوں کے گهروں میں جارحیت کرکے چھاپہ مار کر 30 کے قریب بلوچ جوانوں کو گرفتار کرلیا ہیں۔ گرفتار شده میں سے چند لوگوں کے نام درجزیل ہیں جن میں1فرشید چاکری ولد جمشید 2شهرام چاکری ولد جمشید 3مصطفی رئیسی ولد داد رحیم 4عبدالسلام گنگوزهی ولد سعید 5 گل محمد ولد حفیظ فوری طور پر دوسرے گرفتار شدہ افراد کا نام معلوم نہ ہو سکا۔
واضع رہے بیشتر گرفتاریاں رسمی طور وارنٹ کے بغیر کی گئی ہیں۔ ان گرفتار شدہ گان میں کئی بچے بهی شامل ہیں۔