جرمنی(ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے جرمنی میں منعقدہ دستخطی مہم بعنوان “بلوچستان نہ پاکستان اور نہ ہی ایران” آگاہی دستخطی مہم دوسرے مرحلے میں دوسرے دن بھی جرمن صوبے نارتھ ویسٹ فالیا کے شہر وُوپرتال میں منعقد ہوا۔
پہلے دن کی طرح مہم کا دوسرا دن بھی انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری رہا اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت سے اپنی حمایت جاری کرتے ہوئے اپنے دستخط فراہم کئے۔
شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بلوچستان کو میڈیا میں بہت کم ہی کوریج ملتی ہے اور وہاں سے بہت کم ہی خبریں آتی ہیں جس کی وجہ بلوچستان کے حوالے سے ریاستی پالیسی ہے۔ بلوچستان میں مقامی میڈیا کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا پر بھی قدغن لگائی گئی ہے۔ اسی سے ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ بلوچستان میں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہورہا جس کے بارے میں دنیا کو جاننا چاہئے۔ اس وقت دنیا کے مہذب اقوام کو چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بلوچستان میں میڈیا کی پہنچ ہو اور وہاں کے زمینی حالات کے بارے میں پوری دنیا باخبر رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے جو اطلاعات و معلومات ملتی ہیں جس میں بلوچستان کی صورتحال انتہائی گھمبیر اور بہت خطرناک ہے جس کی حقیقت پوری دنیا تک پہنچائی جانی چاہئے۔
شرکاء نے جرمن حکومت کے ساتھ ساتھ یورپی پارلیمنٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کا نوٹس لیکر بلوچ عوام کو اس ظلمت کدے سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے میڈیا کو جاری کردہ مزید تفصیلات میں بتایا گیا کہ مہم وُوپرتال میں کل اپنے آخری دن کے لئے جاری رہیگی۔
The signature campaign in Germany organized by Free Balochistan Movement titled “Balochistan is neither Pakistan nor Iran” was held for its second day during the second phase in German province North Westfalen’s Wuppertal city. During the second day as usual a great number of people participated by providing their signatures supporting the campaign.
Participants while talking to organizers of the event denounced the gross human rights violations in Balochistan. The participants further said Balochistan gets a very little coverage in media and the world get very little information coming from Balochistan which is a state policy. The local media along with the international media are banned in Balochistan. It’s easily found out from this that nothing good is happening in Balochistan about which the world should know. At this point of time the civilized world must make sure that Balochistan has media coverage and the ground realties are reaching the whole world.
The participants further added we get very few knowledge of Balochistan issue and the ongoing atrocities through social media and some other sources from which we get to know that Balochistan is passing through a very miserable and dangerous situation and the realities should reach the rest of the world.
The participants urged German government along with European Parliament to take the notice of Balochistan issue and save the Baloch people from this dark era of brutalities.
Free Balochistan Movement in its details provided to media announced that the campaign will still be held in Wuppertal for its last day tomorrow.